عالمی ادارہ صحتنے غزہ کی پٹی پر قابض صہیونی فوج کے جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہکی پٹی میں پورے پورے خاندانوں کو موت کےگھاٹ اتار دیا گیا ہے اور بنیادی ڈھانچے کو مکمل طور پر تباہ کیا گیا ہے۔
جب کہ غزہ میںسرکاری انفارمیشن آفس نے ہفتے کے روز فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیفاینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کیروانگی پر تنقید کی۔
تنظیم کے ریجنلڈائریکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے عالمی برادری سےاپیل کی کہ وہ غزہ کے ساتھ ملحقہ کراسنگ فوری طور پر کھولے تاکہ رفح کراسنگ کھولنےکے لیے مصری حکام کے ساتھ ہم آہنگی ہو۔
غیبریئس نےنشاندہی کی کہ غزہ کے ہسپتالوں سے شدید بیمار مریضوں کا انخلا موت کے سرٹیفکیٹ کےمترادف ہے جب اسرائیل کی جانب سے پٹی کے کچھ ہسپتالوں کو انخلا کے لیے کہا گیاتھا۔
ورلڈ ہیلتھآرگنائزیشن نے تصدیق کی ہے کہ بمباری کے آغاز سے غزہ کی پٹی میں 13 صحت کی سہولیاتپر حملے کیے گئے ہیں۔
غزہ میں حکومتیاطلاعات کے دفتر نے کہا کہ اونروا نے کل جمعہ کو اسرائیلی انتباہ کے بعد بے گھرہونے والوں کے لیے اپنی ذمہ داری ترک کر دی۔
اقوام متحدہ نےکل اعلان کیا کہ UNRWA اپنے آپریشنز ہیڈکوارٹر اور غیر ملکی ملازمین کو جنوبی غزہ کی پٹی میں منتقل کرے گا، تاکہ اپنیامدادی کارروائیوں اور پناہ گزینوں کی مدد جاری رکھے۔