غزہ کی پٹی میںاسرائیلی دشمن نے نقل مکانی کر نےوالوں کو دھوکہ دے کران پر وحشیانہ بمباری کی ہےجس کے نتیجے میں کم سے کم 70 شہری شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ شہداء میںزیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ قابض فوج نے ان لوگوں کے خلاف جو گھناؤنا قتل عام کیا۔پہلے انہیں وہاں سے جانے کو کہا اس کے بعد ان کے قافلے کو بمباری سے نشاہ بنا کرنہتے لوگوں کا قتل عام کیا۔
سرکاری میڈیا کےدفتر نے کہا ہے کہ قابض فوج نے قابض فوج کی درخواست کے مطابق صلاح الدین اور الرشیدسڑکوں میں مختلف مقامات پر شہریوں کے تین قافلوں کے خلاف ایک نیا قتل عام کیا جو جنوبیغزہ کی وادی تک پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ اس قتل عام میں اب تک 70 فلسطینی شہید ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اورخواتین ہیں۔200 سے زیادہ زخمی ہیں۔
اس تناظر میںسرکاری میڈیا آفس کے سربراہ سلامہ معروف نے کہا کہ قابض فوج نے ایک بار پھر نہتےفلسطینی عوام کے خلاف اپنے جھوٹ اور جرائم کو ثابت کر دیا ہے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ یہ نیا جرم، جس میں بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کی جانیں گئیں میں سے بعضکے سر تن سے جدا کردیے گئے۔
خیال رہےکہ گذشتہہفتے کے روز سے غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک دو ہزارفلسطینی شہید اور سات ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔