کل بدھ کی شاماسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبےکے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے شیخ الازہر ڈاکٹراحمد الطیب سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور غزہ پر صہیونی جارحیت کے بارے میں الازہرکے باوقار موقف کو سراہا۔
ھنیہ نے کہا کہ یہموقف غزہ اور ہمارے عوام کے تئیں قوم کے ضمیر کا اظہار کرتا ہے۔ غزہ میں میدانیصورتحال اور غاصب دشمن کی طرف سے نہتے شہریوں کے خلاف غیرمعمولی طریقے سے کیے جانےوالے جرائم کے خلاف ٹھوس موقف ہے۔
انہوں نے شیخالازھر کو فلسطینی قوم کی اسرائیلی دشمن کے خلاف استقامت اور بھرپور مزاحمت کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئےکہا کہ اس وقت فلسطینی قوم پوری مسلم دنیا کی طرف سے مقدسات کے دفاع کی جنگ لڑ رہیہے۔
انہوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی لڑائی مسجد اقصیٰ اور دیگر مقدسات کےدفاع کی جنگ ہے۔ اسرائیلی بربریت کے باوجود اس جنگ میں فلسطینی قوم فتح یاب ہوئیہے۔
حماس کے سربراہ نےشیخ الازہر اورمصرکے علمائے کرام کی طرف سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت جارحیت کوروکنے۔ غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت اور ان قتل عام کو روکنے کے لیے قبضے پر دباؤڈالنے کے لیے قوم اور دنیا کو متحرک کرنے پر زور دیا۔
اس موقعے پر شیخالازھر نے فلسطینی عوام کی خاطراپنی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ "ہمارے دلآپ کے ساتھ ہیں اور ہم ان قتل عام سے انتہائی تکلیف میں ہیں۔”