فلسطینی وزارتصحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر صیہونیجارحیت کے نتیجے میں اب تک 900فلسطینی شہریوں کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔ شہداء میں260 بچے اور 230خواتین شامل ہیں۔ دوسری طرف طوفان الاقصیٰ آپریشن میں فلسطینیوں کی کاررروائیوں میں 12 صہیونی ہلاک اور 2900 سو سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔ زخمیوں میں سیکڑوں شدید زخمی ہیں اور بعض زندگی موت کی کشمکش میں بتائے جاتے ہیں۔
وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہزخمیوں کی تعداد کی تعداد 4500 تکپہنچ گئی۔ زخمیوں میں10 فی صد بچے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق شہداء میں 8 صحافی شامل ہیں جب کہ 20صحافی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران بمباری میں شدید زخمی ہوئےہیں۔
بیان میں بتایا گیا کہ خاندانوں کے خلاف اب تککم از کم 22 اجتماعی قتلعام ریکارڈ کیے گئے ہیں، جس میں تقریباً 150 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
وزارت صحت خبردارکیا کہ اسرائیلی جارحیت کی شدت سے ہسپتالوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ کیونکہہسپتال اسرائیلی محاصرے کے نتیجے میں ہم ادویات، طبی استعمال کی اشیاء اور ایندھنکی بڑی کمی کا شکار ہیں۔ بزدل دشمن کی طرف سے غزہ کی پٹی میں معصوم اور بے گناہشہریوں کو نشانہ بنا کر اپنی بربریت کا ثبوت پیش کررہا ہے۔
وزارت صحت نے بتایاکہ بجلی کا مسلسل بحران صحت کے نظام کے لیے ایک چیلنج اور شدید زخمی سینکڑوں شہریوںاور بیماروں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔
تکنیکی اور انجینیرنگ عملہ چوبیسگھنٹے کام کر رہا ہے تاکہ بجلی کے جنریٹرز کے آپریشن کو یقینی بنایا جا سکے جنہیں12 گھنٹے بجلی کی بندش کی صورت میں روزانہ 40000 لیٹر ڈیزل کی ضرورت ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے ہفتےکے روز اس وقت غزہ کی پٹی پر چڑھائی کردی تھی جب فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ کیپٹی کے اطراف میں یہودی کالونیوں پر حملہ کردیا تھا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلیغاصب دشمن طبی عملے، صحت کی سہولیات اور ایمبولینسوں کو نشانہ بنانے کا دائرہ وسیعکر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں 5 طبی اہلکار شہید اور 10 زخمی ہوئے ہیں، جب کہ 7ہسپتالوں اور صحت کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے اور انہیں براہ راست نقصان پہنچایاگیا ہے۔