کل جمعرات کی شامکو اسرائیلی قابض فوج نے طولکرم آپریشن کے بارے میں نئی تفصیلات شائع کیں جو کلفجر کے وقت طولکرم کیمپ کے داخلی دروازے پر کیا گیا جس کے دوران 5 فوجی زخمی ہوئےجن میں سے بعض کی حالت شدید خطرے میں ہے۔
عبرانی ویب سائٹوللا نے رپورٹ کیا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ پانچوں فوجی ہینڈ گرنیڈکے شیل لگنے کے نتیجے میں زخمی ہوئے جب انپر فلسطینی مزاحمت کاروں نے پھینکا تھا۔ ان میں سے میں سے ایک نے اسے فلسطینیمزاحمت کاروں کی طرف پھینکا۔ اس حملے میں تین فوجی شدید زخمی ہوئے جب کہ دو کودرمیانے درجےکے زخم آئے۔
تحقیقات کے مطابقفوجیوں میں سے ایک کے سر میں شدید چوٹ آئی تھی اور اسے علاج کے لیے ایک بیراج کے نیچےلے جایا گیا تھا جہاں گولانی بریگیڈ کی طبی عملے اس کی طبی امداد کی۔ اس زخمی کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی۔
بارڈر گارڈ کے ایکافسر نے کہا کہ اس نے واقعات اور کارروائیوں کا مشاہدہ کیا ہے، لیکن وہ اپنی زندگیمیں اس طرح کے پیچیدہ ریسکیو منظر نامے کا سامنا نہیں کرتے تھے، جس کی وجہ سے اسفورس کو گولیوں اور دھماکہ خیز آلات کی بھاری مقدار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
جب کہ ایک فوجیذرائع نے بتایا کہ ایک گھر کے دروازے پر پھینکا گیا بم فوجیوں سے اچھل کر ان کےبالکل قریب پھٹ گیا۔