اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے عالمی یوم استاد کی مناسبت سے ایک بیان میں کہا ہے کہ قابض صہیونی ریاست نے فلسطینی تعلیم کے شعبے خلاف کھلی جنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔
ایک بیان میں حماس نے صہیونی حکومت پر چھاپوں ، مسماری ، فلسطینی سکولوں کو نقصان پہنچانے اور انہیں بند کرنے اور اساتذہ اور طلباء کو قتل کے ذریعے نشانہ بنانے اور قید، جلاوطنی، بیدخلی اور نصاب تعلیم کو یہودیانے کا الزام عاید کیا۔
حماس نے اس امر کا اظہار کیا کہ فلسطینیوں کے تعلیم اور تعلم سے متعلق حقوق کے خلاف صریح اسرائيلی خلاف ورزیاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی عکاس ہیں۔ تنظیم نے فلسطینی حقوق کی حمایت اور ان کے خلاف اقدامات خاتمے کے لیے بین الاقوامی کارروائيوں کی ضرورت پر زور دیا۔
حماس نے کہا کہ صہیونی حکومت مقبوضہ بیت المقدس میں شعبہ تعلیم کو اسرائيلی رنگ دینا چاہتی ہے اور بیت المقدس میں سکولوں اور تعلیمی اداروں کے خلاف اس کی بڑھتی ہوئي خلاف ورزیاں تاریخی حقائق کو تبدیل کرنے اور بیت المقدس کی نسل کی عرب اسلامی شناخت کو تبدیل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتیں۔