فلسطین کے سرکاریاعداد و شمار کے مطابق اس سال کے آغاز سے لے کر گذشتہ ستمبر کے آخر تک 41000 سےزائد اسرائیلی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا۔
یروشلم گورنری کیجانب سے بدھ کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں اس سال کی تیسری سہ ماہی کے لیے اسرائیلیقابض ریاست اور مقبوضہ شہر یروشلم میں آباد کاروں کی خلاف ورزیوں کے اعداد و شمارکا جائزہ لیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ سال کے آغاز سے گذشتہ ستمبر کے آخر تک 41162 آباد کاروں نے مسجد اقصیٰپر دھاوا بولا۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران 14866 آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پردھاوا بولا اور تقریباً 250000 غیر ملکیوں نے اسی عرصے کے دوران "سیاحت”کے نام سے مسجد پر دھاوا بولا۔
رواں سال کےدوران یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں پر حملوں سے ایک 14 سالہ بچے خالد سمر الزنین سمیت تین فلسطینی شہید ہوئے۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ قابض فوج اب بھی 25 یروشلم کے شہداء کی لاشوں کو نمبر قبرستان میں روکےہوئے ہے۔
رپورٹ میں زہریلیگیس سے دم گھٹنے کے سیکڑوں واقعات کے علاوہ قابض افواج کی جانب سے براہ راست ربڑ کیگولیوں اور شدید مار پیٹ کے نتیجے میں 29 شہریوں کے شدید زخمی ہونے کی تفصیلات شایع کیہیں۔