اسرائیلی حکومتکی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ سے القدس کے باشندوں کی ظالمانہ بےدخلی کا سلسلہ جاری ہے۔
وادی حلوہ انفارمیشنسینٹر نے کہا کہ اسرائیلی قابض حکام نے گذشتہ ستمبر کے دوران مسجد اقصیٰ اور پرانےیروشلم شہر سے 58 افراد کی شہربدری کے احکامات جاری کیے تھے۔
مرکز نے ستمبر کےدوران مقبوضہ یروشلم میں قابض ریاست کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کرنے والی ایک رپورٹمیں مزید کہا کہ شہر بدری کے فیصلوں میں مسجد اقصیٰ اور پرانے شہر سے 44 اور مقدسشہر سے 4 احکامات جاری کیے گئےتھے۔ یہ بےدخلی ایک ہفتے سے 6 ماہ کے درمیان تھی۔ .
یروشلم میں گذشتہماہ کے دوران 156 گرفتاریاں ریکارڈ کی گئیں، جن میں 12 سال سے کم عمر کے 5 بچے، 46لڑکے، اور 12 لڑکیاں شامل تھیں۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ گذشتہ ستمبر میں قابض فوج نے یروشلم کے گورنر عدنان غیث کو طلب کیا اور انہیں4 ماہ کے لیے مغربی کنارے میں داخل ہونے سے روکنے کے فیصلے کی تجدید کی۔۔
مسماری کیکارروائیوں کے حوالے سے انفارمیشن سینٹر نے ستمبر کے دوران یروشلم میں 22 انہدامیکارروائیوں کی نشاندہی کی۔ان میں سے نو مکانات کو ان کے مالکان کے ہاتھوں زبردستیمسمار کرایا گیا۔
ستمبر کے دورانمسجد اقصیٰ پر چھاپوں کے بارے میں رپورٹ میں کہا گیا کہ مبینہ "ہیکلگروپس” مسجد اقصیٰ پر روزانہ دھاوے بولتے رہے ۔