حالیہ مہینوں میںمغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں مخصوص مزاحمتی کارروائیوں میں اضافہ دیکھاگیا ہے، جن میں راکٹ لانچنگ، دیسی ساختہ زیادہ دھماکہ خیز آلات کا دھماکہ، فائرنگآپریشن، مسلح جھڑپیں چاقو مارنے اوردیگرکارروائیاں شامل ہیں۔
فلسطینی انفارمیشنسینٹر "معطی” نے اطلاع دی ہے کہ گذشتہ ستمبر کے دوران مزاحمت کی 1050کارروائیاں ریکارڈ کی گئیں، جن کے نتیجے میں (34) فوجی اور آباد کار مختلف حالتوںمیں زخمی ہوئے۔
گذشتہ ماہ کےدوران مغربی کنارے اور بیت المقدس میں قابض فوج اور اس کے آباد کاروں کی فائرنگ سے13 فلسطینی شہید ہوئے۔ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں 7 فلسطینی نوجوان شہید ہوئے۔
پانچ ستمبر کواریحا کے شمال میں واقع گاؤں زبیدات کے رہنے والے شہید محمد یوسف زبیدات نے شمالی وادی اردن میں آباد کاروں کے خلاف فائرنگآپریشن کیا، جس کے بعد ان کا تعاقب کیا گیا۔ اس علاقے میں اسرائیلی قابض فوج کےساتھ جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہوا۔
6 ستمبر کو یروشلم میں جبل مکبر کے ایملیسون محلے سے تعلق رکھنےوالے قیدی باسل لافی نے مقبوضہ بیت المقدس کے پرانے شہر میں الخلیل گیٹ کے قریب کلیورسے چاقو سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں تین آباد کار زخمی ہوگئے۔ ان میں سے ایک کیحالت تشویشناک ہے۔
12 ستمبر کو بھی مزاحمتی کارکنوں نے نابلس کے جنوب میں واقع قصبےحوارہ کے قریب ایک تیز رفتار گاڑی سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو آباد کار زخمیہوئے اور حملہ آور بہ حفاظت فرار ہوگیا۔
21 ستمبر کو ایک مزاحمت کاروں نے مقبوضہ بیت المقدس میں قلندیہ چوکیپر طاقت ور حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہوگیا۔ اسرائیلی فوجنے حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا۔
اسی دوران مقبوضہبیت المقدس میں فرانسیسی پہاڑی پر واقع ٹرین اسٹیشن پر ایک نوجوان داؤد عادل عطیہ کے چاقو سے حملے میں ایک اسرائیلی سکیورٹی گارڈزخمی ہوگیا۔
معطی سینٹر نے104 شوٹنگ آپریشنز، 1 ریمنگ آپریشن، 4 چاقو آپریشن اور 2 جاسوس طیاروں کی کارروائیوںکی نگرانی کی، جبکہ دھماکہ خیز آلات لگانے یا پھینکنے کے آپریشنز کی تعداد 48 تکپہنچ گئی۔
اسی عرصے کےدوران قابض فوج کے خلاف عوامی سرگرمیاں جاری رہیں، اور مظاہروں اور ریلیوں کیتعداد 23 ریکارڈ کی گئی۔ 287 پتھراؤ کی کارروائیوں، 386 قابض افواج کے ساتھ براہراست تصادم، 33 مولوٹوف کاک ٹیل پھینکنے کی کارروائیوں اور آباد کاروں کا مقابلہکرنے کے لیے 104 کارروائیاں کی گئیں۔