منگل کی شام ہالینڈمیں روٹرڈیم کی عدالت نے یورپی فلسطینی کانفرنس کے سربراہ کی نظربندی میں توسیع کافیصلہ کیا جب کہ عدالت کے قرب و جوار میں ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے یکجہتیکا مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔
عدالت کے ساتھموجود ذرائع نے تصدیق کی کہ روٹرڈیم کی عدالت کے جج نے امین ابو راشد کی حراست میں7 دسمبر 2023 تک توسیع کا فیصلہ کیا۔
عدالتی سیشن کےساتھ ساتھ درجنوں فلسطینیوں، عربوں اور غیر ملکیوں نے ہالینڈ کی روٹرڈیم کی عدالتکے سامنے ڈچ جیلوں میں نظر بند فلسطینی کارکن امین ابو راشد کے ساتھ اظہار یکجہتیکے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ابو راشد فلسطینینژاد ڈچ شہری ہیں جو یورپی فلسطینی کانفرنس کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے یورپی براعظممیں فلسطین اور اس کے کازکے لیے انصاف کا کا مطالبہ کیا اور فلسطینیوں کے حقوق کےدفاع کے لیے آواز بلند کی۔ تین دہائیوں تک تمام شعبوں، خاص طور پر عوامی ، خیراتیاور قانونی شعبوں میں سرگرم رہے، فلسطینیوں کی شکایات اور مسائل کوعالمی سطح پر پیشکیا اور فلسطینیوں کو ہرممکن ریلیف کی فراہمی کے لیے سرگرم رہے۔
امین ابو رشید کےایک دوست حسام الدلکی کہتے ہیں امین جسے یہاں 3 ماہ سے ناانصافی اور جھوٹے طریقےسے گرفتار کیا گیا ہے نے شام، لبنان اور فلسطین میں پناہ گزینوں کے لیے کیمپوں اورامداد کے لیے انسانی ہمدردی کا کام کیا ہے۔
خیال رہے کہ امینابو راشد کو چند ماہ قبل ہالینڈ میں حراست میں لیا گیا تھا۔ ان پر فلسطینیوں بالخصوصاسلامی تحریک مزاحمت [حماس]کو مالی معاونت کی فراہمی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔اگرچہ ان پر مقدمہ نہیں چلایا گیا مگر انہیں مسلسل حراست میں رکھ کر بین الاقوامیقوانین کی کھلی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
.