جمعه 15/نوامبر/2024

مغربی کنارے اور القدس میں قابض فوج اور آباد کاروں کے حملے

پیر 25-ستمبر-2023

اتوار کی شاماسرائیلی قابض فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کی متعدد سڑکیں بند کر دیں۔ نام نہاد "یوم کپور” کے آغاز کے بہانے شہر میںفلسطینیوں کو گھروں سے نکلنے سے روک دیا گیا جب کہ یہودی آباد کاروں کو کھلی چھوٹدی گئی تھی۔ یہود شرپسندوں کی طرف سے فلسطینی شہریوں پر حملے بھی بھی کیے گئے۔

مقامی ذرائع نےبتایا کہ قابض پولیس نے گاڑیوں کی آمد و رفت کو روکنے کے لیے متعدد محلوں کے داخلیراستوں کو سیمنٹ کیوبز سے مکمل طور پر بند کر دیا اور شہریوں کو آج شام تک آمدورفت سے روک دیا۔

اس کے علاوہاتوار کی شام اسرائیلی قابض فوج نے البیرہ شہر کے شمالی داخلی راستے سے ایک خاتونشہری کو حراست میں لے لیا۔

مقامی ذرائع نےبتایا کہ قابض فوج نے شہری حنا طوبیلا کو البیرہ کے شمالی داخلی راستے پر قائم فوجیچوکی کے قریب سے رہا کرنے سے قبل کئی گھنٹے تک حراست میں رکھا۔

دوسری جانبالخلیل میں یہودی آباد کاروں نے واقع تل رمیدا محلے میں ایک سٹور میں یہودی آبادکاروں کے تشدد سے ایک نوجوان اورایک لڑکی زخمی ہوگئے۔

تل رمیدا میںواقع ابراہیم الخلیل ایسوسی ایشن کے سربراہ یاسر ابو مرخیہ نے کہا کہ ایک آباد کاراپنی گاڑی کے ساتھ ایک فوجی چوکی سے گذرا اور نوجوان حمدی یحییٰ عدیس (21 سال) کےایک اسٹور میں گھس گیا۔ وہ ایک معذور نوجوان ہے اور وہیل چیئراستعمال کرتا ہے۔

ابو مرخیہ نےبتایا  یہودی آباد کار کی گاڑی سے دو زخمیافراد زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

دوسری جانب آبادکاروں نے بیت لحم کے جنوب میں لوہے کی رکاوٹوں کو کو اکھاڑ پھینکا اور خاردار تاریںتباہ کر دیں۔

بیت لحم میںانسداد یہودی آباد کاری کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر حسن بریجیا نے بتایا کہ شہریوںکی زمینوں پر واقع "گیوات ایتم” بستی کی چوکی سے آباد کاروں کے ایک گروپنے کئی لوہے کے کونوں کو اکھاڑ پھینکا اور خارداروں کو تباہ کر دیا۔

تقوع کی میونسپلٹیکے ڈائریکٹر تیسیر ابو مفرح نے بتایا کہ آباد کاروں کے ایک گروپ نے جبریل اورالبدان خاندانوں کے متعدد شہریوں کو دھمکی دی کہ انہیں اپنے خیمے بیابانی علاقے میںچھوڑنا ہوں گے، بصورت دیگر انہیں مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا۔

دوسری جانب آجبروز اتوار اسرائیلی قابض فوج نے جنین کے مشرق میں واقع گاؤں جلبون میں ایک شہریکے گھر کی چھت کو دوسری بار فوجی آبزرویشن پوائنٹ میں تبدیل کردیا۔

مختصر لنک:

کاپی