اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] نے اسرائیلی قابض ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے اور ہر طرحکے تعلقات کو مسترد کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کابائیکاٹ کرے۔
حماس کی طرف سےجاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ اسرائیل فلسطین کی سرزمین پر اپنا قبضہ جاری رکھکر، وہاں بستیوں کی تعمیر کی رفتار کو تیز کر کے تمام بین الاقوامی اصولوں اورقوانین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔
جمعرات کومرکزاطلاعاتفلسطین کو موصول ہونے والے ایک بیان میں حماس نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کرنے والےممالک اپنے فیصلوں پر نظرثانی کریں۔
حماس کا کہنا ہےکہ اسرائیل خطے اورپوری دنیا میں مسائل کی جڑ ہے اور وہ فلسطینیوں کے خلاف نسلپرستی کا سلوک کررہا ہے۔ نسل پرست ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والے ممالک،افراد اور جماعتیں اپنے فیصلوں پر نٓظرثانی کریں۔
حماس نے زور دےکر کہا کہ اس اصولی مؤقف کا جس کا وہ ہمیشہ مطالبہ کرتی رہی ہے، اس پر عمل کرنے کیضرورت ہے۔ مسجد اقصیٰ کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ ایسے میں اسرائیلی حکومت کے عہدیداروں سے ملاقاتنہ کی جائے اور اسرائیلی ریاست کے ساتھ سفارتی، اقتصادی اور دیگر شعبوں میں تعلقاتکے قیام کو مسترد کیا جائے۔
حماس نے عربوںاور مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ فلسطین، یروشلم اور مقدس مقامات اور فلسطینی عوامکے تئیں اپنی مذہبی اور قومی ذمہ داریوں پر ڈٹے رہیں اور اپنی آزادی حاصل کرنے،آئینی حقوق کی بحالی کے لیےقابض ریاست کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں۔