مقبوضہ فلسطین کےاندرونی علاقوں میں سرگرم اسلامی تحریک کے نائب صدر الشیخ کمال الخطیب نے کہا ہے کہمسجد اقصیٰ ایک عقیدہ اور کتاب اللہ میں کندہ آیت ہے اور اس سے ربط اور اس کی طرف سفر کرنا ایک عقیدہ اور رسول خداﷺکے حکم کا دفاع ہے۔
الشیخ کمال الخطیبنے اخباری بیانات میں مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کی صہیونی سازشوں کا پردہ چاک کرتےہوئے کہا کہ فلسطینی قوم اور مسلم امہ قبلہ اول پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی۔
مسجد اقصیٰ پرفلسطینیوں اور مسلمانوں کے حق کو قائم کرنے کے لیے قابض ریاست کے ساتھ جنگ کریں گےاور قبلہ اول کو آزاد کرانے کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے خبردارکیا کہ مسجد اقصیٰ کے لیے تین مشکل ہفتے گزر جائیں گے، یہ ہفتے یہودی تہواروں کےدوران آبادکاری گروپوں کی جانب سے اس کی بے حرمتی کے ہفتے ہیں مگر ہم مسجد اقصیٰ کو تنہا نہیںچھوڑیں گے۔
الخطیب نے وضاحتکی کہ قابض دشمن نے تعطیلات کے موسم میں مسجد اقصیٰ کو نشانہ بنانے، اس کی خلافورزی کرنے اور اس کی بے حرمتی کرنے کے لیے اپنے تمام ذرائع کو متحرک کر دیا ہے۔یہودی آباد کاروں کے تمام گروہ نام نہاد عبرانی سال کے آغاز پرمسجد مبارک پرحملہ کرنے کے لیے متحرک ہو رہے ہیں۔
انہوں نے توجہدلائی کہ مسجد الاقصیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں خاموشی کو اپنے جرائمپر پرہ ڈالنے کے لیے استعمال کررہا ہے۔
آبادکاروں کےہجوم کو مسجد اقصیٰ پر حملہ کرنے اور وہاں بائبل کی رسومات ادا کرنے، صور پھونکنے،ربیوں کے لباس میں آنے، اور کی قربانیاں پیش کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔
یہودیوں کی تعطیلاتکا سب سے طویل سیزن آنے والے عرصے کے دوران بڑھے گا جو اس سال 16 ستمبر اور 7اکتوبر کے درمیان 22 دنوں تک جاری رہے گا۔