سینکڑوں انتہا پسند یہودی آبادکاروں ایک جھتے مقبوضہ بیت المقدس میں پولیس کے سخت پہرے میں مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی۔ اطلاعات کے مطابق حملہ آور یہودیوں نے توہین آمیز حرکات دن میں دو مرتبہ کیں۔
القسطل نیوز کے مطابق کم ازکم 343 آبادکار مختلف گروپوں کی شکل میں مراکشی دروازے سے مسجد میں داخل ہوئے اور اسکے صحن کے چکر لگاتے رہے۔
مقدس اسلامی مقام آمد کے بعد آبادکاروں نے اپنے مذہبی پیشواؤں [ربیوں] سے نام نہاد ٹیمپل ماونٹ کے بارے میں لیکچر سنے اور بہت سے آباد کاروں نے مسجد کے مشرقی حصے میں تلمودی عبادات ادا کیں۔
اسی دوران قابض صہیونی فوجیوں نے مسجد اقصیٰ کے داخلی راستوں اور دروازوں پر مسلمان عبادت گزاروں کے داخلے اور نقل وحرکت پر پابندی عائد کر دی۔
مسجد اقصیٰ کو جمعہ اور ہفتے کے علاوہ روزانہ کی بنیاد پر صبح اور دوپہر کے وقت صہیونی آبادکاروں اور پولیس فورس کے لیے کھولا جاتا ہے۔