پنج شنبه 13/فوریه/2025

گوٹیرس کا عوامی مزاحمت کو ’تشدد‘ قرار دینا قابل مذمت ہے:حماس

جمعہ 15-ستمبر-2023

اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے اقوام متحدہکے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کی طرف سے فلسطینی عوام کی مزاحمت کو تشدد قرار دینےکو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ موقف انسانی حقوق کے روایتی اصولوںپر لاگو ہونا مناسب نہیں ہے۔ فلسطینی قوم اس وقت جبر اور جارحیت کا سامنا کررہاہیں۔

حماس نے جمعرات کیشام ایک پریس بیان میں وضاحت کی کہ ہمارے عوام کی مزاحمت بین الاقوامی قوانین اوراصولوں کے مطابق ایک جائز عمل ہے اور یہ ایک ایسا حق ہے جسے ہمارے فلسطینی عوامترک نہیں کریں گے۔فلسطینی قوم صہیونی قابض ریاست کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ تشدد اور دہشت گردی ایسی اصطلاحات ہیں جن کا اطلاق صہیونی غاصب اوراس کے فاشسٹ آباد کاروں پر ہوتا ہےجو حالات کی خرابی اور فلسطینیوں کی زندگیوں کوعذاب بنانے اور انہیں ان کے قومی حقوق سے محروم کرنے کے پوری طرح ذمہ دار ہیں۔

حماس اقوام متحدہکے سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمارے فلسطینی عوام کے حقوقکا ادراک کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔ قابض ریاست کی مسلسل جارحیت کیمذمت کرتے ہوئے فلسطینی قوم کےنصب العین کی حمایت کریں۔

خیال رہے کہاقوام متحدہ کے سیکرٹری انتونیو گوٹیرس نے فلسطینیوں کی تحریک آزادی اور مزاحمتیکارروائیوں کو تشدد اور دہشت گردی قرار دیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی