چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی اسیران تحریک نے بھوک ہڑتال معطل کرنے کا اعلان کر دیا

جمعرات 14-ستمبر-2023

اسرائیلی دُشمنحکام کی طرف سے فلسطینی قیدیوں  کے ساتھ انکے اقارب کی ملاقاتیں محدود کرنے کے فیصلے سے پیچھے ہٹنے کے بعد قابض جیلوں میں قیدیوںکی تحریک نے بھوک ہڑتال معطل کرنے کا اعلان کیا۔

قیدیوں کی تحریککی سپریم نیشنل کمیٹی نے اپنی مشاورت کی اور قیدیوں کی صفوں میں مکمل تیاری اورچوکس حالت کو برقرار رکھتے ہوئے کھلی بھوک ہڑتال، جو آج جمعرات سے شروع ہونے والیتھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔

کمیٹی نے اپنے بیانمیں کہا کہ ہماری تیاری اورقیدیوں کی صفوں میں اتحاد ہی ہمارے حقوق اور وقار کےتحفظ کی ضمانت ہے جب تک کہ ہم اپنی مکمل آزادی حاصل نہیں کر لیتے۔ بھوک ہڑتال کاہتھیار ہمارے جائزحقوق کے حصول کے لیے مستقل تلوار ہے۔

بیان میں کہا گیاہے کہ ہمارا دشمن کے لیے پیغام ہے کہ ’’اگر تم لوٹو گے تو ہم واپس آئیں گے اور ہماس موروثی حق کو کبھی بھی پامال نہیں ہونے دیں گے جسے ہم نے اپنی بھوک، صبر اورتحریک اسیر سے اپنے شہداء کی قربانیوں سے چھین لیا ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہدشمن کے ساتھ ہماری جنگ ایک کھلی جنگ ہے جس کی نوعیت اور شکل سٹیج کے تقاضوں اور میدانکے اعداد و شمار کے مطابق بدل جاتی ہے۔ یہ تصادم ہماری سرزمین اور ہمارے عوام کودشمن سے آزاد کرانے سے کم پر نہیں رکے گا۔ دشمن صرف تصادم کی زبان سمجھتا ہے۔

خیال رہے کہ منگلکو اسرائیلی کابینہ نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے انتہا پسند قومی سلامتیکے وزیر ایتمار بن گویر کے فیصلے کو مسترد کرنے کی سفارش کو اپنانے کی منظوری دے دی،جس میں فلسطینی قیدیوں کے ان کے اہل خانہ سے ملاقات محدود کرنے کا اعلان کیا گیاتھا۔

چند روز قبل قیدیوںنے کل جمعرات کواس فیصلے کے خلاف کھلی بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا تاہم فیصلہتبدیل ہونےکے بعد اسیران نے بھوک ہڑتال معطل کردی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی