سٹیزن لیب کےمحققین، ڈیجیٹل سکیورٹی میں مہارت رکھنے والے ایک گروپ نے، اسرائیلی کمپنی NSO سے منسلک اسپائی ویئر کی دریافت کا انکشاف کیا، جس نے ایپل کےآلات میں ایک نئی دریافت شدہ خامی کا فائدہ اٹھایا۔
گروپ نے ایک بیانمیں وضاحت کی کہ گذشتہ ہفتے واشنگٹن میں سول سوسائٹی گروپ کے ایک ملازم کی ایپل ڈیوائسکی جانچ کے دوران پتہ چلا کہ یہ خامی اس ڈیوائس کو این ایس او کمپنی کے پیگاسساسپائی ویئر سے متاثر کرنے کے لیے استعمال کی گئی تھی۔
سٹیزن لیب کے سینئرمحقق بل مارکزاک کے مطابق "انڈیکیٹرز‘ بڑے اعتماد کے ساتھ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ NSO کا Pegasus spyware ہیکنگآپریشن کے لیے ذمہ دار تھا، جو ہمیں ٹارگٹڈ ڈیوائس سے حاصل کیے گئے۔
حملہ آورنے ممکنہطور پر انسٹالیشن کے دوران غلطی کی تھی اسی طرح سٹیزن لیب کے انجینئرز کو اسپائی ویئرکا پتہ چلا۔
سٹیزن لیب کے بیانمیں کہا گیا ہے کہ کہ "BlastPass"کے نام سے جانا جاتا ہیکنگ کا عمل متاثرہ کی مداخلت کے بغیر iOS آپریٹنگ سسٹم (16.6) کے تازہ ترین ورژن پر چلنے والے آئی فون ڈیوائسزمیں گھسنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
سٹیزن لیب نے فوریطور پر ایپل کو اپنے نتائج کا انکشاف کیا۔ اس بات کی تصدیق کی کہ وہ مستقبل میںاستحصالی سلسلہ کے بارے میں مزید تفصیلی بحث شائع کرے گی۔
ایپل نے ایکسپلائٹچین سے متعلق اپنے سسٹمز کی اپ ڈیٹس جاری کیں، اور ہر ایک پر زور دیا کہ وہ اپنےآلات کو فوری طور پر اپ ڈیٹ کریں۔
سٹیزن لیب کےمطابق یہ تازہ ترین دریافت ایک بار پھر ظاہر کرتی ہے کہ سول سوسائٹی کو انتہائی نفیسکارناموں اور جدید ترین اسپائی ویئر کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
امریکی حکومت نےاسرائیلی کمپنی کو سرکاری اہلکاروں اور صحافیوں کی نگرانی سمیت خلاف ورزیوں کی وجہسے 2021 سے بلیک لسٹ کر رکھا ہے۔