جمعرات کی شامقابض اسرائیلی حکام نے غرب اردن کے شمالی شہروں طوباس اور طولکرم سےتعلق رکھنےوالے دو فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جب کہ متعدد دیگر شہریوں کی قید کی مدت کے لیےتوسیع کی ہے۔
قیدیوں کے انفارمیشنآفس نے بتایا کہ قابض حکام نے قیدی عبدالرزاق قاسم ابو عرا (51 سال) کو طوباس کےشمال میں واقع قصبے عقبہ سے رہا کیا۔ اس کی گرفتاری کے بعد ایک ہفتے بعد اس کےبیٹے کو حراست میں لیا گیا تھا جو تا حال قید میں ہے۔
قابض حکام نے زخمیانور عبدالغنی کو گرفتاری کورہا کردیا۔ ان کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر طولکرمسے ہے اور انہیں اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر زخمی حالت میں حراست میں لیا گیاتھا۔
"اسیران کے میڈیا” نے بتایا کہ قابض فوجی عدالت نے قلقیلیہکے مشرق میں واقع قصبے عزون سے تعلق رکھنے والے قیدی براء صالح المسکاوی کو 22 ماہقید اور 2000 شیکل جرمانے کی سزا سنائی۔
سالم ملٹری کورٹنے قیدی صقر فوزی زکارنہ کو جنین سے 6 ماہ کے لیے انتظامی حراست میں منتقل کر دیا،جب کہ اس نے بیت لحم کے جنوب میں واقع قصبے مراح رباح کے قیدی عدی احمد الشیخ کےخلاف 6 ماہ کے لیے انتظامی حراست کا حکم جاری کیا۔
قابض ریاست کی عدالتوںنے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے اسلامبشیتی کی نظر بندی میں اگلے اتوار تک اور مہند دبش کی نظر بندی میں اگلے منگل تکتوسیع کر دی۔
قابض حکام نے 23جیلوں اور حراستی وتفتیشی مراکز میں 5000 فلسطینی قیدیوں کو حراست میں لے رکھا ہے۔ان میں 700 بیمار قیدیوں کے علاوہ 1200 انتظامی قیدی (بغیر کسی الزام کے)، 32خواتین قیدی اور 180 نابالغ بچے شامل ہیں۔