اسرائیلی فوج کےہاتھوں فلسطینی خواتین کے ساتھ توہین آمیز سلوک اور خواتین کو ہراساں کیے جانے کےواقعے پر عالمی سطح پر مذمت جاری ہے۔
اقوام متحدہ اوراسلامی تعاون تنظیم [او آئی سی] سمیت عالمی سطح پر فلسطینی خواتین کے ساتھ توہینآمیز سلوک کی مذمت کی جائے گی۔
اقوام متحدہ کےترجمان فرحان حق نےایک بیان میں کہا کہ ہم تشدد اور ہراسانی کی ہر طرح کی شکلوں کیمذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی خواتین کی ہراسانیکے واقعے کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اس واقعے کی تحقیقات ہونی چاہیےاور قصوروار فوجیوں کو اس کی سزا ملنی چاہیے۔
ادھر اسلامیتعاون تنظیم [و آئی سی] نے اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے فلسطینی خواتین کوہراساں کرنے کے مجرمانہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل معافی اقدام قراردیا ہے۔
خیال رہے کہاسرائیلی میڈیا میں چھپنے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جولائی میں اسرائیلیفوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران گھر میںموجود فلسطینی خواتین کو برہنہ ہونے پرمجبور کیا تھا۔
اسرائیلی فوج کیطرف سے فلسطینی خواتین کے ساتھ اس مجرمانہ برتاؤ کی شدید مذمت کرتے ہوئے او آئی سینے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
اسلامی تعاون تنظیمکی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کا فلسطینی خواتین کو ہراساں کرنے کا واقعہ بین الاقوامی قوانیناور عالمی انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے۔
’او آئی سی‘ نے عالمی برادری اور عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہوہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے مظالم کا نوٹس لیں اور فلسطینی خواتین کےساتھ ہونے والے ہراسانی کے واقعے کی تحقیقات کراتے ہوئے مجرموں کے خلاف مقدمہ چلائیں۔
اسرائیل میںانسانی حقوق کی تنظیم B’Tselem کیجانب سے کی گئی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ گذشتہ جولائی میں دو مسلح اسرائیلی فوجیوںنے گشت کے دوران حملہ آور کتوں کے ساتھ الخلیل میں ایک خاندان کی 5 فلسطینیخواتین کو الگ الگ کرکے مکمل طور پر برہنہ ہو کر تلاشی لینے پر مجبور کیا تھا۔
خواتین کے بیاناتکے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے دھمکی دی کہ اگر وہ حکم نہ مانیں تو ان پر کتے چھوڑ دیں گے، گزشتہ جولائی کی دسویں تاریخ کوآدھی رات کے بعد، ایک مشن پر، جس میں تقریباً 50 فوجیوں نے حصہ لیا۔