منگل کی صبح اسرائیلی قابض فوج نے شمالی مغربی کنارے میں نابلس شہر کے جنوب میں واقع دوما گاؤں میں 50 مکانات مسمار کرنے اور زمین کو اس کی اصل حالت میں واپسی کرنے کے نوٹس جاری کیے ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے گاؤں کے مشرقی اور جنوبی علاقے پر دھاوا بول دیا اور 50 نوٹس تقسیم کیے جن میں ایک زرعی کمرے کو مسمار کرنے اور دوسری نئی کھلی ہوئی گلی کو بلڈوز کرنے کے نوٹس شامل تھے۔
انہی ذرائع نے وضاحت کی کہ باقی نوٹسز میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ ان کے مالکان کی جانب سے دوبارہ حاصل کی گئی زمینوں کو ان کی اصل حالت میں واپس کیا جائے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ زمینیں ریاستی ملکیت ہیں اور اوسلو معاہدے کے مطابق ایریا سی میں واقع ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوٹیفائی کی گئی تمام زمینیں نجی ملکیت ہیں اور شہریوں کے پاس ان میں شناختی کاغذات موجود ہیں۔
وال اینڈ سیٹلمنٹ ریزسٹنس کمیشن کے مطابق گذشتہ اگست کے دوران قابض حکام نے فلسطینی تنصیبات کو مسمار کرنے، تعمیرات روکنے اور خالی کرنے کے لیے 106 نوٹس جاری کیے تھے۔
اقوام متحدہ کے دفتر OCHA کے مطابق 2023 کے آغاز سے اب تک قابض نے 16 مکانات اور ایک زرعی عمارت کو مسمار کیا ہے۔ اس کے مقابلے میں 2022 میں 14 اور 2021 میں تین عمارتوں کو مسمار کیا گیا تھا۔