کل اتوار کی شامفلسطینی اتھارٹی کے حکام نے دو قیدیوں عنان بشکار اور عبدالرحمن رشدان کو کئی روزتک جاری رہنے والی سیاسی قید کے بعد رہا کردیا۔ اس دوران ان دونوں نے بلا جوازسیاسی گرفتاری کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
انسانی حقوق کےذرائع کے مطابق سکیورٹی گارڈ نےاسرائیلی جیلوں سے رہا کیے گئے قیدی عنان بشکار کوگرفتاری کے 7 دن بعد ضمانت پر رہا کیا۔
ذرائع نے مزیدبتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کےحکام نے رہائی پانے والے قیدی عبدالرحمان رشدان کو بھی8 دن تک حراست میں رکھنے کے بعد رہا کیا۔ ان کا تعلق عینباس گاؤں سے ہے۔
سابق اسیرعنانبشکار نے تقریباً 10 سال قابض اسرائیل کی جیلوں میں گزارے۔ ان کے خاندان کے کئی افراد قابض ریاست کی جیلوں میں قید ہیں۔
اسے قابض فورسزنے 13/12/2018 کو گرفتار کیا تھا۔ قابض افواج نے ان پر مسلح تصادم میں مارے جانےوالے شہید اشرف نعلوا کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔