چهارشنبه 30/آوریل/2025

ایمنسٹی کا اسرائیل سے بیمار فلسطینی قیدی کی فوری رہائی کا مطالبہ

جمعرات 17-اگست-2023

انسانی حقوق کیعالم تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل نےاسرائیلی قابض حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیمار قیدی ولید دقہ کو فوری رہا کریں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنلکے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے علاقائی دفتر کی ڈائریکٹر ہیبا مرائف نےکہا کہ قیدی ولید دقّہ جن کی عمر 62 سال ہے اس وقت اسرائیلی جیل میں حراست کےدوران شدید بیمار ہیں۔ان کا معاملہ فلسطینیوں کے ساتھ معاملات میں اسرائیل کےعدالتی نظام کی سختی کو نمایاں کرتا ہے، جس میں وہ فلسطینی بھی شامل ہیں جو شدید بیماریوںکے ساتھ یا جو مر رہے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہا کہ "اسرائیلی جیل سروس کی جانب سے طبی غفلت کی وجہ سے ولید کی صحت کیحالت پہلے ہی خراب ہو چکی تھی۔ جب اس سال کے شروع میں اسے فالج کا دورہ پڑا تو اسنے اسے 11 دن کے لیے مناسب ہسپتال منتقل نہیں کیا گیا۔علاج میں تاخیر کی وجہ سے اسکی صحت میں جان لیوا پیچیدگیاں پیدا ہوئیں اور اب اسے سلاخوں کے پیچھے دردناک موت کے خطرےکاسامنا ہے۔”

انہوں نے زور دےکر کہا کہ قیدیوں کو مناسب طبی دیکھ بھالتک رسائی سے انکار کرنا بین الاقوامی معیارات اور اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور یہ تشدد کےمترادف ہو سکتا ہے۔

کل بدھ کو جاریکردہ ایک رپورٹ میں تنظیم نے کہا کہ ولید دقّہ نے 37 سال قید کی سزا کاٹی اور اس کیسزا گذشتہ مارچ میں ختم ہوگئی تھی، اس کے باوجود اسے 2018 میں مزید دو سال قید کیسزا سنائی گئی۔ اب اسے متوقع ہے مارچ 2025 میں اسے رہا کیا جائے گا۔

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دقہ کو2022ء میں مائیلوڈ فائبروسس کی تشخیص ہوئی تھی، جو کہ بون میرو کینسرکی ایک نادر قسم ہے۔ اس کے علاوہ وہ دائمی پلمونری بیماری میں بھی مبتلا ہیں،اسرائیلی جیل انتظامیہ کی جانب سے ہنگامی علاج کے لیے ہسپتال منتقلی کو ملتوی کرنےکے بعد۔ فروری میں اسے فالج کا سامنا کرنا پڑا۔ گزشتہ فروری میں وہ نمونیا اورگردے کی خرابی سمیت کئی پیچیدگیوں کا شکار ہوئے اور انہیں اپنے دائیں پھیپھڑوں کازیادہ تر حصہ نکالنا پڑا۔

مختصر لنک:

کاپی