جزیرہ نما النقبکے علاقے راس الحربہ سے مقامی فلسطینی عرب آبادی کو اسرائیلی قابض حکام کی طرف سےاجتماعی بے دخلی کے خطرے کے خلاف مقامی عمائدین ایک گرینڈ جرگہ منعقد کیا۔
اس اجلاسفلسطینیوں کی فالو اپ کمیٹی، کے ارکان، مقامی عمائدین اور اسرائیلی کنیسٹ میں عربارکان نے شرکت کی۔
انہوں نےاسرائیل کی بئر سبع کی فوجی عدالت کی طرف سے راس الحربہ کو سات ماہ کے اندر اندرخالی کرنے کے ظالمانہ فیصلے اور اس کے اثرات پر غور کیا۔ اس اجلاس میں فلسطینیوںکی مقامی قیادت نے راس الحربہ سے اجتماعی بے دخلی کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسےفلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ اقدام قرار دیا۔
اس موقعے پر عربکمیونٹی کے نمائندہ رکن کنیسٹ یوسف العطاونہ نے کہا کہ ہم عدالتی فیصلے کے جاری ہونےکے بعد آج راس جرابہ میں ہیں۔ عدالت کا یہ فیصلہ دیمونا کی میونسپلٹی کے اس فیصلےکی حمایت ہے جس کا مقصد دیمونا شہرکو وسعت دیتے ہوئے فیصلہ ہے تاکہ شہر کو وسعت دی جا سکے۔
جزیرہ النقب نسلپرستانہ منصوبہ بندی 1948 سے موجود ہے اور ہر بار اسرائیل فلسطینی آبادی کی قیمت پریہودیوں کی فلاح و بہبود کے لیے النقب سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی منصوبہ بندیکرتے ہیں۔