جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی اتھارٹی نے غزہ میں بجلی بحران کے حل کا فارمولہ مسترد کردیا

بدھ 9-اگست-2023

 

اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن اور بین الاقوامیتعلقات کے دفتر کے سربراہ موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے ہم نے قاہرہ میں جنرل سکریٹریزکےاجلاس سے کوئی نتیجہ اخذ نہیں کیا اور نہ ہی ہم نے کوئی بات چیت کی۔

 

انہوں نے الغد ٹی وی کے بعد فلسطینی انفارمیشن سینٹر کے باتکرتے ہوئے مزید کہا کہ بیرونی طاقتیں مفاہمت کے حصول کے لیے دھڑوں کے درمیان طے پانےوالے معاہدے پر عمل درآمد کو روک رہی ہیں۔

 

انہوں نے نشاندہی کی کہ تقسیم کو جاری رکھنا اسرائیل، امریکااور مغرب کے مفاد میں ہے۔

 

ابو مرزوق نے زور دے کر کہا کہ حماس کو انتخابات سے کوئی مسئلہنہیں ہے اور وہ اس سے زیادہ قبول کرنے کے لیے تیار ہے جس کی اس سے توقع کی جاتی ہے۔ان کی تحریک اس شرط پر پی ایل او میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے کہ اس کی تشکیل نوکی جائے۔

 

انہوں نے انکشاف کیا کہ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کے لیے 100 ملینڈالر کی لاگت سے ایک بجلی کے منصوبے کو مسترد کر دیا تھا جس کی مالی اعانت اسلامی ترقیاتیبینک نے فراہم کی تھی۔

 

انہوں نے کہا کہ اتھارٹی غزہ میں مسائل پیدا کرتی ہے اور وہان تمام مسائل کا سبب ہے۔

 

انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ فلسطین کے صرف 1 فیصد رقبے کی نمائندگیکرتا ہے اور غزہ میں کوئی ریاست نہیں ہے۔

 

ہم نہ صدارت چاہتے ہیں، نہ وزارت عظمیٰ اور نہ ہی پارلیمنٹ کااسپیکر، کیونکہ ہم قابض ریاست کے خلاف لڑرہے ہیں اور آزادی کے مرحلے میں ہیں۔

 

اسی تناظر میں موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ تمام ممالک قیدیوںکے تبادلے کے معاہدے میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسرائیل اس معاہدے کے دروازےبند کر دیتا ہے اور اس پر کوئی بات نہیں کرتا۔

 

انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابض ریاست کے ساتھ طویل مدتی جنگبندی ابھی میز پر نہیں ہے اور لڑائی کا فیصلہ دھڑوں کے درمیان مفاہمت کے مطابق کیاجانا چاہیے۔

مختصر لنک:

کاپی