جمعه 15/نوامبر/2024

اسلامی جہاد کا فلسطینی اتھارٹی پرمزاحمت کچلنے کا الزام

منگل 8-اگست-2023

 

اسلامی جہاد موومنٹ کے رہنما ماہر الاخراس نے فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز پر الزام عایدکیا ہے کہ اس نے غرب اردن بالخصوص جنین میں مزاحمت کچلنے کے لیے ایک نیا پلان تیارکیا ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی نے سیکڑوں کی تعداد میںاضافی پولیس اہلکار جنین میں تعینات کیے ہیں۔

 

الاخرس نے کہا کہ اتھارٹی نے ایک سکیورٹی آپریشن روم قائم کیاہے جس میں اتھارٹی میں اعلیٰ سکیورٹی شخصیات شامل ہیں۔ اس آپریشن کنٹرول روم میں انشخصیات کو طلب کیا جو جنین کے مزاحمتی گروپ جو "عرین الاسود” کے نام سےمشہور ہے کو ختم کرنے پر بات چیت کی گئی۔

 

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ شخصیات صدارتی گارڈ کے ارکان کے علاوہپورے سکیورٹی اداروں کے نمائندہ ہیں، جنہوں نے درجنوں افراد کے ساتھ سکیورٹی ہیڈ کوارٹرمیں اجلاس منعقد کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو اسلحہ اور بکتر بند گاڑیاں فراہمکی گئی ہیں اور انہیں شہر اور کیمپ کے مختلف ہیڈکوارٹرز میں تعینات کیا گیا ہے۔ انکا خصوصی کام کسی بھی مظاہرے کا تعاقب کرنا ہے جو کسی کمانڈو آپریشن کا جشن مناتے ہیں۔

 

الاخرس نے کہا کہ یہکنٹرول روم اس منصوبے کا نتیجہ ہے جسے”عقبہ اور شرم الشیخ” کے اجلاسوں کے بعد منظور کیا گیا تھا۔ یہ اقدام بنیادیطور پراسرائیلی حملے کے بعد اور قابض افواج کو شکست دینے میں مزاحمت کی بہادرانہ کارکردگیکے بعد عمل میں لایا گیا ہے۔

 

انہوں نے وضاحت کی کہ اتھارٹی نے ایک منصوبہ پیش کیا جس میںجنین بٹالین کو اتارنے کے لیے لائحہ عمل شامل ہے۔

 

الاخرس نے کہا کہ اس منصوبے میں نوکریوں اور پیسوں کی پیشکشبھی شامل ہے۔ فلسطینیوں سے مزاحمت چھوڑ کر فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ تعاون کیاپیل  کوشش کی جا رہی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں گرفتاری اور رہائی سے انکار کےحوالے سے دھمکیاں شامل ہیں۔ ان کے خلاف عدالتوں میں مقدمات چلائے جانے کی دھمکیاںدی جا رہی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی