الجزائر کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر یوسف عجیسہ نے فلسطینی عوامکے لیے عرب اور اسلامی حمایت اور ان کی مزاحمت کی حمایت پر زور دیا جو بار بار اسرائیلیجارحیت کا مقابلہ کرتی ہے اور فلسطینی سرزمین اور اس میں موجود عرب اور اسلامی اقوامکے مقدسات کی حفاظت کرتی ہے۔ .
عجیسہ نے مرکزاطلاعات فلسطین کے ساتھ ایک پریس انٹرویو میں کہاکہ ”فلسطین کے تمام لوگوں کو بالعموم اور مقبوضہ بیت المقدس کے لوگوں کو بالخصوص مددفراہم کی جانی چاہیے۔ مسلح مزاحمت کو بھی مدد فراہم کی جانی چاہیے جسے قابض ریاست اوراس کے آباد کاری کے منصوبوں سے لڑنے کے لیے براہ راست حمایت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کے بارے میں الجزائرکا موقف فلسطین اور ان کے ثابت قدم لوگوں کیحمایت کرتا ہے جو اسرائیلی قابض ریاست کی بربریت کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نےمزید کہا کہ "ہمیں عرب اور اسلامی دنیا میں اس موقف اور اس کی ہر شکل میں حمایتکی ضرورت ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "الجزائر فلسطینی عوام کے لیے اپنیسرکاری،عوامی اور امدادی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔اس امداد کا ایک بڑا حصہ یروشلم،پناہ گزینوں اور غزہ کی پٹی کے لوگوں کی مدد کے لیے مختص کرتا ہے، جو 17 سال سےاسرائیلی ریاست کے محاصرے میں ہے۔”
انہوں نے فلسطین کے تمام عوام کو یروشلم، غزہ کی پٹی، پناہ گزین کیمپوں، مغربیکنارے کے شہروں اور دیہاتوں تک پہنچنے کے لیے عرب اور اسلامی مدد فراہم کرنے کی ضرورتپر زور دیا۔
الجزائری پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ "غزہ کی پٹیبہت زیادہ ناانصافی اور غیر اخلاقی اور غیر انسانی ناکہ بندی کا شکار ہے۔ صورتحال بہتخراب ہے۔ اس کی وجہ سے بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا اور بجلی کی سہولت بھی چھین لی گئی ہے۔ ہم ان بحرانوں کو کمکرنے اور انہیں حل کرنے کے لیے ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘‘
عجیسہ نے کہا کہ تارکین وطن بالخصوص لبنان میں پناہ گزین کیمپوںکے مصائب نے الجزائر اور اس کے خیراتی اداروں کے لیے یہ ضروری بنا دیا کہ وہ فلسطینیپناہ گزینوں کو مدد فراہم کریں جو ملازمتوں سے محروم ہیں اور ایک تنگ رہائشی علاقےمیں رہتے ہیں، جہاں آبادی کی کثافت بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کیمسلسل مصائب عرب اور اسلامی بزدلی کا مظہر ہے۔
انہوں نے فلسطینی عوام کی براہ راست حمایت اور اس میں اسلامیاور عرب مقدسات کے دفاع کے لیے کام کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلح فلسطینیمزاحمت کو اسلامی دنیا کی طرف سے مدد ملنیچاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "فلسطینی عوام جو اپنی سرزمین، اپنیآزادی اور قوم کے مقدسات کے لیے لڑ رہے ہیں، اس قوم کے دفاع میں سب سے آگے ہیں، انہیںہر طرح کی حمایت کی ضرورت ہے۔ یروشلم میں فلسطینیوکو ان کے گھروں اور رہائش گاہوں میںرکھنا ہے جنہیں بے دخلی کی سازشوں کا سامنا ہے وہ القدس اور مسجد اقصیٰ کا دفاعکرسکیں۔