کل اتوار کی شام مقبوضہ علاقوں کے فلسطینیوں نے کفن پہن کریہودیوں کی طرف سے روا رکھے جانے والے منظم جرائم اور پر اسرائیلی ریاست کیمجرمانہ خاموشی کے خلاف ایک احتجاجی جلوس نکالا۔ جلوس میں ہزاروں کفن پوشفلسطینیوں نے شرکت کی۔
اس موقعے پرمقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی پولیساور جرائم پیشہ صہیونی عناصر ملی بھگت سے فلسطینی عرب باشندوں کے قتل اور ان کےخلاف دیگر سنگین جرائم کررہے ہیں۔
مظاہرے کا اہتمام اندرون فلسطین سے وابستہ سول سوسائٹی کے اداروںسے تعلق رکھنے والی 15 تحریکوں نے کیا تھا۔
یہ مظاہرہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب اس سال کے آغاز سے اب تک اندرونفلسطین میں جرائم پیشہ عناصر کی کارروائیوں کے نتیجے میں 135 فلسطینیوں کو شہیدکردیا گیا۔ شہداء میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
مارچ کے شرکاء نے سفید کفن پہنے ہوئے تھے جن میں اس سال کے آغازسے قتل ہونےوالے شہریوں کے ورثاء کی بڑی تعداد شامل تھی۔
شرکاء نے قتل کے متاثرین کو دفنانے کے لیے علامتیجنازے میں مارچ کیا۔
یہ مارچ "تل ابیب” کے مرکز میں واقع حبیبہ گول چکرسے میوزیم کے چوچ تک گیا جس میں قابض پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی، جس نے مارچ کومحدود کرنے کی کوشش کی۔
مارچ کا مقصد فلسطینیوں کے چوبیس گھنٹے اپنی جانوں کے خوف کااظہار ہے۔ فلسطینیوں نے اپنے ساتھ ہونے والی اس منظم اور مجرمانہ کارروائی اور قتلکی وارداتوں کو مستردکردیا۔
خیال رہے کہ فلسطین کے اندرونی شہروں میں بسنے والے فلسطینیجو صہیونی ریاست میں اقلیت کا درجہ رکھتے ہیں گذشتہ کئی سال سے نامعلوم مسلح افرادکے حملوں کی زد میں رہتےہیں۔ اب تک سیکڑوں فلسطینیوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کیاجا چکا ہے۔ فلسطینیوں کے قتل کی لرزہ خیز کارروائیوں مجرموں کا پتا ہونے کے باوجودان کےخلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی۔