فلسطین میں اسلامی جہاد تحریک نے رام اللہ میں اتھارٹی کے ماتحتسکیورٹی اداروں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں جماعت کے کارکنوںکو گرفتارکرنے کے لیے ان کے گھروں پر چھاپہ مار کارروائیوں کو بڑھا رہی ہے۔
اسلامی جہاد تحریک نے کل بدھ کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہحکام نے الخلیل گورنری میں متعدد مزاحمت کاروں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ یہکارروائیاں قابض افواج کی طرف سے ہمارے لوگوں کے خلاف کی جانے والی کاروائیوں کیطرح ہیں اور یہ فلسطینی اتھارٹی کا ایک نیا جرم ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حکام نے سابق قیدی 24سالہ یوسف اخلیل کو الخلیل کے قصبے بیت امرسے گرفتار کیا۔ اس کے گھر پر چھاپہ مار کرگھرمیں قیمتی سامان کی توڑ پھوڑ کی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک اخلیل ماضی میں بھی عباس ملیشیاکی قید میں رہ چکا ہے۔ عباس ملیشیا نے متعدد دیگر کارکنوں کی گرفتاری کی کوشش کیمگر انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔
جنین میں حکام نے سابق اسیر احمد عبداللطیف نواسرا (38 سال)کو جنین کے جنوب میں واقع فہما سے گرفتار کیا،۔ اس کی گرفتاری کی وجوہات یا تفصیلاتسامنے نہیں لائی گئیں۔
اسلامی جہاد نے اس بات کی تصدیق کی کہ فلسطینی اتھارٹی کے سکیورٹی ادارے جماعت کے کارکنوں اور حریت پسندوں کے خلاف اپنیتیز کررہے ہیں۔ عدالت کے حکم کے باوجود مسلسل 31 روز سے جنین کے مجاہدین خالد ، مرادملایشا، اور محمد براہمہ کو رہا نہیں کیا گیا۔
عباس ملیشیا نے جبع قصبے سے پانچ مجاہدین کو گرفتار کر رکھاہے۔ ان میں عید محمد حمامرہ ، محمد سالم علونہ، محمد فیاض ملایشا، مومن عدنان فشافشہ، عماد محمد خلیلیہ اورمزاحمت کار یزن منجدمسلمانی شامل ہیں۔