جمعه 15/نوامبر/2024

لبنان میں فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں جھڑپوں کے دوران 11 ہلاک،40 زخمی

منگل 1-اگست-2023

 

لبنان میں فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں دو روز سے جاری جھڑپوںمیں11افراد ہلاک جب کہ چالیس سے زاید زخمی ہو گئے ہیں۔ عین الحلوہ کیمپ میںفلسطینی صدر محمود عباس کے دھڑے فتح کے کارکنوں کی شدت پسندوں کی حمایت کرنے والے حریفگروہوں کے خلاف جھڑپیں ہوئی ہیں۔

 

لبنان کے جنوب میں واقع ساحلی شہر صیدا کے قریب واقع عین الحلوہکیمپ میں اتوار کے روز گھات لگا کر کیے گئے حملے میں فتح کا ایک کمانڈر ہلاک ہو گیااور اس میں اس کے متعدد ساتھی زخمی ہو گئے۔

 

ایک سکیورٹی ذریعے نے بتایا کہ ان میں سے چار افراد بعد میںزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ہیں اور اتوار کے روز کیمپ میں وقفے وقفے سے جھڑپوںمیں شدت آ گئی۔

 

جھڑپوں کا آغاز گذشتہ روز سخت گیر انتہا پسندوں سے ہمدردی رکھنےوالے ایک گروپ کے رہنما پر قاتلانہ حملے سے ہوا تھا جس میں ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا۔اس کے بعد فتح کے ہیڈکوارٹر پر مسلح عسکریت پسندوں نے دھاوا بولا تھا اور فائرنگ کی۔

 

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ متحارب گروپوں کے درمیان کشیدگی بڑھنےکے بعد دکانوں نے اپنے دروازے بند کر دیے اور کچھ لوگ لبنان میں فلسطینیوں کے سب سےبڑے پناہ گزین کیمپ سے فرار ہوگئے ہیں۔ لبنانی فوج کا کہنا ہے کہ ایک مارٹر اس کے ہیڈکوارٹر کے اندر گرا جس کے نتیجے میں ایک فوجی زخمی ہوگیا۔

 

فلسطینی پناہ گزینوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والے اقواممتحدہ کے تحت ادارے اُنروا نے کہا ہے کہ وہ عین الحلوہ میں مقیم قریباً 50 ہزار افرادکو بنیادی سہولیات مہیا کرتا ہے۔

 

لبنان میں اُنروا کے ڈائریکٹر ڈوروتھی کلاؤس نے ایکس میسجنگپلیٹ فارم پر ایک پیغام میں کہا کہ ایجنسی نے ’’تمام عسکریت پسند فریقوں سے مطالبہکیا ہے کہ وہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور اقوام متحدہ کے احاطے کا احترامکریں‘‘۔

 

انھوں نے مزید بتایا کہ تازہ جھڑپوں میں اُنروا کے زیراہتمامدو اسکولوں کو نقصان پہنچا ہے۔اس کیمپ میں متحارب فلسطینی تنظیموں کے درمیان تنازعاتاکثرمہلک تشدد کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔

 

واضح رہے کہ لبنان میں قائم 12 فلسطینی کیمپوں میں قریباً چارلاکھ پناہ گزین رہ رہے ہیں جو اسرائیل اور اس کے عرب ہمسایہ ممالک کے درمیان 1948 کیجنگ کے بعد بے گھر ہونے والوں کی آل اولاد ہیں۔ یہ مہاجر کیمپ بنیادی طور پر لبنانیسکیورٹی سروسز کے دائرہ اختیار سے باہر واقع ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی