کل پیر کے روز اسرائیلی قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میںچھاپوں اور دراندازی کی مہم شروع کی جس میں بعض علاقوں میں محاذ آرائی اور متعدد شہریوںکی گرفتاریاں کی گئیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج کی مہم کا مرکز الخلیل، سلفیتاور جنین کے علاقوں میں تھا جہاں درجنوں گھروں پر چھاپے مارے گئے۔گھروں میں قیمتیسامان کی توڑپھوڑ کی گئی اور مکینوں کو گھنٹوں حراست میں رکھنے کے بعد ان کی شناخت پریڈ کی گئی۔
سیاق و سباق میں قابض فوج نے جنین شہر اور اس کے کیمپ پر دھاوابولا۔ تقریباً ایک ماہ قبل کیمپ پر فوجی جارحیت کے بعد پہلی بار اسرائیلی فوج نےدوبارہ وہاں پر دھاوا بولا۔
قابض فورسز نے اسلامیتحریک مزاحمت [حماس] کے رہ نماؤں سمیت متعدد شہریوں کو گرفتار کیا۔ عوامی مزاحمت میںحصہ لینے کے بہانے پوچھ گچھ کے لیے انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔
کیمپ میں گھروں پر چھاپے مارے اور توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی جبکہ اسرائیلی سپیشل فورس نے حماس کے رہنما فتحی عتوم کو جنین شہر میں ان کے گھر پر چھاپہمار کر گرفتار کر لیا۔
الخلیل کے العروب کیمپ میں انہوں نے نوجوان اسماعیل ہاشم عویضاتکو اس کے گھر پر دھاوا بولنے کے بعد گرفتار کر لیا۔ دو نوجوانوں رعد اور مامون الفاروقکو بھی سعیر قصبے میں ان کے گھروں پر دھاوا بول کر گرفتار کر لیا۔ .
قابض فورسز اور فلسطینی بندوق برداروں کے ایک گروپ کے درمیان جھڑپیںہوئیں جنہوں نے حملہ آور فورسز کا مقابلہ کیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
رام اللہ کے مشرق میں المغیر قصبے میں قابض فوج کے ساتھ جھڑپوںکے دوران رات گئے متعدد شہری دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔