اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے آج پیر کوکہا ہے کہ سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لانے سے فلسطینی عواماور ان کے کاز کو کوئی فائدہ پہنچے گا اور نہ ہی خطے میں امن، استحکام اور سلامتیکو آگے بڑھایا جا سکے گا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلیقابض ریاست تعلقات معمول پر لانے کے ذریعے اپنی سکیورٹی حکمت عملی کو آگے بڑھا رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں صیہونی قابض ریاست کی پوزیشن کو مضبوطاور مستحکم کرنا ریپبلکن اور ڈیموکریٹک امریکی انتظامیہ کی پہلی اور بہت اہم ترجیحہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ امریکی انتظامیہ نے حالیہ برسوں میں قابضریاست [اسرائیل] اور متعدد عرب اور اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانےکے وعدوں اور دھمکیوں کے ذریعے کامیابی حاصل کی ہے۔
گذشتہ جمعے کو امریکی صدر جو بائیڈننے کہا کہ سعودی عرب اور (اسرائیل) کے درمیان معمول پر آنے کا معاہدہ ہو سکتا ہے، اسبات چیت کے بعد کہ ان کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے جدہ میں سعودی حکام کےساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کےلیے سعودی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔