جمعه 15/نوامبر/2024

شام میں فلسطینی بدترین حالات زندگی بسر کررہے ہیں: انسانی حقوق گروپ

اتوار 30-جولائی-2023

 

انسانی حقوق کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ شام میں فلسطینی پناہگزین اب تک کی بدترین معاشی اور زندگی کے حالات میں زندگی گذار رہے ہیں اور وہ اب زندگیکی بنیادی ضروریات کو حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں۔

 

"شامکے فلسطین ایکشن گروپ” کے میڈیا ڈائریکٹرفائز ابو عید نے صفا نیوز ایجنسی کو ایک بیان میں کہا کہ پناہ گزینوں میں غربت کی شرحغیر معمولی سطح پر پہنچ گئی ہے۔

 

ابو عید نے شام کے فلسطینیوں کے بڑھتے ہوئے بحرانوں کی طرف اشارہکیا، جس کی وجہ ان کے ذریعہ معاش سے محرومی، کم آمدنی کی شرح اور خوراک پر اخراجاتکی بلند شرح ہے۔ شامی پاؤنڈ کی قدر میں کمی اور فلسطینی پناہ گزینوں کی قوت خریدمیں کمی نے ان کی مشکلات مزید بڑھا دی ہیں۔

 

شمالی شام میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائےفلسطینی پناہ گزینوں (UNRWA)اور PLO کی غفلت اور لاپر واہیکی روشنی میں، تقریباً 1488 فلسطینی خاندان المناک انسانی حالات میں رہتے ہیں اورایک باوقار زندگی کے لیے کم از کم ضروریات سے محروم ہیں۔

 

ابو عید نے کہا کہ آنے والے ہفتوں کے دوران شمال مغربی شام میںسرحد پار سے انسانی امداد کے داخلے کو روکنے کے فیصلے سے پناہ گزینوں کے حالات مزیدخراب ہوں گے۔

 

پناہ گزینوں کو درپیش بحرانوں کے بارے میں ابو عید نے وضاحتکی کہ معیار زندگی اور معاشی زوال کا سلسلہ جاری ہے، جس کا آغاز زندگی کے تمام پہلوؤںپر جنگ کے منفی اثرات سے ہوتا ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ "مہاجرین زندگی کی تمام سطحوں، سماجی،صحت، ماحولیاتی اور تعلیمی بحرانوں کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے غربت کی بلند شرح کےنتیجے میں سماجی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔

 

گروپ کے میڈیا ڈائریکٹر نے کہا کہ حکام اور فلسطینی دھڑوں کیذمہ داری ہے کہ وہ شام میں اپنے لوگوں کی مدد کریں اور انہیں مالی امداد فراہم کرکےان کی تکالیف کو دور کریں۔

 

مختصر لنک:

کاپی