آج جمعہ کی صبح یہودی آباد کاروں نےغرب اردن کے شمالی شہر نابلسکے شمال مشرق میں وادی اردن میں عین شبلی کے قریب یہودی بستی کو توسیع دینے کا عملشروع کیا۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی کہ یہودی آباد کاروں نے عین شبلی کےقریب یہودی بستی میں توسیع کو تیزی سے بڑھانا شروع کیا ہے اور تاریکی کی آڑ میں مزیدخیمے نصب کیے گئے ہیں۔
فلسطینی وادی اردن میں انسانی حقوق کے ایک کارکن عارف دراغمہنے وضاحت کی کہ پچھلے کچھ سالوں میں دیکھا گیا ہے کہ آباد کاروں نے شہریوں کے گھروںکے قریب زمینوں پر دو بستیاں قائم کرکے گاؤں کی زمینوں کو نشانہ بنایا ہے۔
دراغمہ نے بتایا کہ ایک یہودی بستی میں گاؤں کی 500 سے زائددونم اراضی ضم کرلی جس پر آباد کار کاشت کرتے ہیں اور اس کے مالکان تک رسائی سے روکتےہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ علاقہ وادی اردن میں آباد کاریکی توسیع کی معمول کے مطابق جاری ہے۔ توسیعی پروجیکٹ میں عین شبلی گاؤں بھی نشانہ بنایاگیا ہے۔
دراغمہ نے بتایا کہ قابض فوج اور اس کے آباد کار یہودی بستیوں کے بارےمیں فلسطینیوں کی سرکاری خاموشی فائدہ اٹھاتے ہوئے بستیوں کی توسیع کو خاموشی سے جاریرکھے ہوئے ہیں۔