جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی قابض فوج کے حملوں میں فلسطینی بچے بینائی سے محروم ہونے لگے

بدھ 26-جولائی-2023

دی ڈیفینس فار چلڈرن موومنٹ نے کہا ہے کہ سال 2023ء کے آغاز ہی سے اسرائیلی قابض فوج کے دانستہ حملوں میں تین فلسطینی بچے آنکھوں سے محروم ہو چکے ہیں۔

انسانی حقوق کی انجمن نے اس بات پر زور دیا کہ 20 جولائی کو مغربی کنارے کے شہر، نابلس کے جنوب مغرب میں بیزاریہ گاؤں کے داخلی راستے کے نزدیک پانچ سالہ بچے، خالد ملالہہ پر قابض فوج نے گولیاں چلائیں جس سے اس کی بائیں آنکھ ضائع ہو گئی۔

موومنٹ نے کہا کہ "گذشتہ اپریل میں مغربی کنارے کے شہر، سلفیت کے مغرب میں، قراوات بنی حسن ٹاؤن میں ایک فوجی چھاپے کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے 16 سالہ عمر عاصی پر دستی بم چلایا جس سے اس کی دائیں آنکھ ضائع ہو گئی۔” بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کی بائیں آنکھ بھی زخمی ہو گئی۔

موومنٹ نے نشان دہی کی کہ گذشتہ مارچ میں مغربی کنارے کے شہر، جنین کے مرکزی علاقے میں اسرائیلی قابض فوج کے چھاپے کے دوران 16 سولہ محمود فرحاتی کی دائیں آنکھ ضائع ہو گئی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ دماغ میں گولے کا ٹکڑا لگنے سے آنے والے زخم کے بعد فرحاتی حرکت کرنے کی صلاحیت سے بھی محروم ہو گیا۔

موومنٹ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی بچوں کو دانستہ نشانہ بنانا جنگی جرم کے مترادف ہے۔ اور مزید یہ کہا کہ "بین الاقوامی سیاسی عزم کی کمی کی وجہ سے اسرائیل کو ان کارروائیوں پر احتساب سے استثنیٰ حاصل ہے۔”

مختصر لنک:

کاپی