جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلِ: عدالتی اصلاحات کے خلاف لاکھوں افراد کا احتجاج

اتوار 23-جولائی-2023

 

اسرائیل میں عدالتیترامیم کے خلاف رات کے وقت مظاہرے جاری رہے۔ اسرائیل میں  تقریباً ساڑھے پانچ لاکھمظاہرین سڑکوں پر نکل آئے۔

 

اسرائیلی اخبار”دی یروشلم پوسٹ” نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ 10000 اسرائیلی فوج کے ریزرواہلکاروں نے اعلان کیا کہ اگر عدالتی ترامیم منظور ہو گئیں تو وہ مزید خدمات نہیں دیںگے، جب کہ مجوزہ ترامیم کے خلاف 200000 سے زیادہ مظاہرین پورے اسرائیل میں سڑکوں پرنکل آئے۔

 

 

اخبار نے اپنی ویبسائٹ پر بتایا ہے کہ یہ اعلان اسرائیلی فضائیہ کے ایک ہزار سے زائد ارکان، جن میں سینکڑوںپائلٹس بھی شامل ہیں کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس ان  کا کہنا تھا کہ اگر حکومت ان ترامیم کو آگے بڑھاتیہے تو اپنی ریزرو سروس معطل کر دیں گے۔

 

 

آج کے مظاہرین کواسرائیلی سکیورٹی سروسز کے سابق سربراہوں اور فوج اور انٹیلی جنس کے سابق جنرلوں کیحمایت حاصل  ہے جنہوں نے اسرائیلی وزیر اعظمبنجمن نیتن یاہو پر مجوزہ ترامیم کے احتجاج میں ریزروسٹ کے ارکان کو خدمات انجام دینےسے انکار کرنے کا الزام لگایا۔

 

اخبار کے مطابق انرہ نماؤں نے نیتن یاہو کے نام اپنے پیغامات میں کہا ہے "اسرائیل میں فوج اور سکیورٹیکو پہنچنے والے دردناک دھچکے کے آپ ذمہ دار ہیں۔ آپ کی قیادت میں اسرائیل کی حکومتعدالتی ترامیم کو اپنانے پر زور دے رہی ہے جو اسرائیلی جمہوریت کو پہنچنے والے نقصانکو مکمل طور پر نظر انداز کر رہی ہے۔”

 

"ٹائمز آف اسرائیل”اخبار نے رپورٹ کیا کہ مجوزہ عدالتی ترامیم کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے دو لاکھ سےزیادہ مظاہرین ملک بھر میں بڑے پیمانے پر ریلیوں کی شکل میں سڑکوں پر نکل آئے۔

 

اپوزیشن کا خیال ہےکہ اس کا مقصد عدلیہ کو کمزور کرنا اور سپریم کورٹ کے اختیارات کو کم کرنا ہے۔

 

اسرائیلی اخبار”ہارٹز” نے ریزرو افسران کی طرف سے کنیسٹ کے اراکین، اسرائیلی فوج کے چیفآف اسٹاف ہرزی  ھلیوی اور فضائیہ کے کمانڈر،  تامر بار کو کل بھیجے گئے ایک مکتوب  کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ترامیم جو حکومتکو اس طریقے سے کام کرنے کی اجازت دیں گی جس میں "دانشمندی کا  فقدان تھا” اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچائےگا۔

 

مختصر لنک:

کاپی