گذشتہ روز اسرائیلیقابض فوج نے مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں جزیرہ نما النقب کے گاؤں بیر ھداج میں فلسطینی شہریوں کے دوگھروں کو مسمار کر دیا۔
بیر ھداج میں مقامیکمیٹی کے سربراہ سلیم الدنفیری نے کہا کہ”اسرائیلی افواج نے بھاری مشینر اور بلڈوزروں کی مدد سے جمعرات کو بیر ہداج پردھاوا بول دیا اور شہریوں کے گھروں کو منہدم کر دیا۔ مکانات مسماری کے نتیجے میںاس میں بسنے والے درجنوں افراد بے گھر ہوگئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ "یہ نیتن یاہو، بین گویر اور سموٹریچ کی حکومت کی طرف سے بالعموم النقب کے لوگوں اور خاص طور پر بیر ھداج کے خلاف ایک منظممہم ہے، لیکن وہ کچھ بھی کریں، ہم جدوجہد جاری رکھیں گے اور ان لوگوں کے سامنے کبھیہتھیار نہیں ڈالیں گے جو عربوں کوالنقب سےبے گھر کرنا چاہتے ہیں۔”
الدنفیری نے اپنیگفتگو کے اختتام پر کہا کہ "قابض فورسز نےشدید گرم موسم میں خاندانوں اور بچوںکو دونوں گھروں سے باہر نکالا اور مکانوں کو مسمار کردیا۔ یہ ناقابل فہم ہے کہ النقبکے فلسطینی اسرائیلی فاشسٹ حکومت کے فاشزمکا شکار ہیں۔
بیر ھداج ایک عرببدو گاؤں ہے جو صحرائے نیگیو کے جنوب میں روٹ 234 پر واقع ہے جو روٹ 40 سے مغرب کیطرف ہے۔ بیر حجاج کا نام گاؤں کے قریب واقع پانی کے کنویں (جنوب میں 4 کلومیٹر) کےنام پر رکھا گیا تھا، جو اس علاقے میں پانی کا ذریعہ تھا۔ اسرائیلی اسٹیبلشمنٹ نے2003 میں اس گاؤں کو تسلیم کیا تھا مگر اس کے باوجود صہیونی حکومت یہاں پر فلسطینیعرب آبادی کو بے دخل کرنے کے لیے آئے روز انتقامی حربے استعمال کرتی ہے۔