کل جمعرات کو علیالصبح نابلس کے مشرق میں صیہونی قابض افواج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران جب یہودیوں نےیوسف کے مزار پر دھاوا بول دیا ایک نوجوان گولیاں لگنے سے شہید اور چار دیگر زخمی ہوئے۔
وزارت صحت اور ہلالاحمر نے شہید ہونے والے نوجوان کی شناخت بدر سامی ربحی المصری کے نام سے کی ہے جس کی عمر19 سال بتائی ہے۔وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی کارروائیوں اور آنسوگیس کی شیلنگ سے 30 افراد دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔
قابض فوج کے بڑے دستوںنے نابلس کے مشرقی علاقے پر کئی محوروں سے دھاوا بول دیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق، یوسفکے مزار پر آباد کاروں کے دھاوا بولنے کے بہانے اس نے عمان سٹریٹ کو بھی مٹی کےڈھیرسے بند کر دیا۔
مزاحمت کاروں نے قابضافواج کا مقابلہ کیا، ان کی گاڑیوں کو گولیوں سے نشانہ بنایا اور دیسی ساختہ بارودیمواد کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا، جب کہ قابض فورسز نے گولیوں اور گیس بموں سےبھی فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنایا۔
دھاوے سے قبل نوجوانوں نے عمان سٹریٹ اور یوسف کے مقبرے کے قریبالغاوی چکر کو ربڑ کے ٹائر جلا کر قابض افواج اور آباد کاروں کا مقابلہ کرنے اور علاقےمیں ان کی دراندازی کو روکنے کے لیے بند کر دیا۔
نابلس میں ریڈ کریسنٹایمبولینس اور ایمرجنسی سنٹر کے ڈائریکٹر احمد جبریل نے کہا کہ قابض فورسز نے ہلالاحمر کی ایمبولینس کو مضافاتی علاقے میں ایک 12 دن کی بچی تک پہنچنے سے روک دیا جوگیس کی وجہ سے شدید دم گھٹ رہی تھی۔