اسرائیلی خفیہادارے ’شن بیٹ‘ کے سابق سربراہ نے عدالتی اصلاحات کی منظوری کی صورت میں وسیع پیمانےپر سول نافرمانی کی دھمکی دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہاگر عدالتی اصلاحات کی اسکیم منظور کی گئی تو اسرائیل ایک ڈکٹیٹر ریاست بن جائےگی۔
شن بیٹ کے سابق سربراہنداو ارگمان نے قابض حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر الزام لگایا کہ وہ عدالتیتبدیلیوں میں مسلسل پیش رفت کے نتیجے میں فوج کی آپریشنل صلاحیتوں کو پہنچنے والے نقصانکے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ "اپنی غلطیوں کی ذمہ داری ان رضاکاروں، پائلٹوں اور خصوصی یونٹوں پر ڈالناایک سنگین غلطی ہے، اگر آپ یہ خوفناک قانونپاس کرتے ہیں تو ہم کسی دوسرے ملک کا رخ کریں گے اور ہم ریاست کے ساتھ اپنے معاہدےکے پابند نہیں ہیں۔”
تازہ ترین اعدادوشمارکے مطابق فضائیہ کے سیکڑوں ریزرو افسران بشمول پائلٹوں نےعدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاجشروع کیا ہے۔ اس کے علاوہ ریزرو فوج کی بڑی تعداد بھی عدالتی اصلاحات کے خلاف مہمچلا رہی ہے۔
سیاق و سباق میں آرمیچیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی نے وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے ہمراہ نیتن یاہو سے ملاقات کیاور انہیں فوجیوں اور ریزرو افسران میں خاص طور پر فضائیہ میں پائی جانے والی بےچینیکی لہر کے حوالے سے تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انھوں نے نیتن یاہو کو سلامتی کیصورتحال اور فوج کی انسانی صلاحیتوں کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں بریفنگ دی۔