لبنانی حزب اللہ کےسکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے خلاف قابضاسرائیل کی جارحیت کا مقصد ڈیٹرنس کو بحال کرنا تھا لیکن دشمن کو اس کے برعکسنتائج بھگتنا پڑے ہیں۔
"جولائی 2006 کی فتح” کی 17ویں سالگرہ کے موقع پرحسن نصر اللہ نے مزید کہا کہ "جنین جارحیت کی ناکامی کاثبوت مغربی کنارے میں فلسطینی مزاحمتی کارروائیوں کا تسلسل ہے۔”
انہوں نےکہا کہ امریکیگریٹر مڈل ایسٹ منصوبہ لبنان میں ناکام ہوا اور فلسطین، عراق، شام اور ایران میں مکملہوا۔ جولائی کی فتح نے ایک ایسی ڈیٹرنس مساوات قائم کی جو اسرائیل کے لیے ڈیٹرنس کےخاتمے کے بدلے آج بھی موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ سویڈنمیں قرآن پاک کو جلانے والے کے اسرائیلی موساد سے تعلقات ہیں اور اس کا مقصد مسلمانوںاور عیسائیوں کے درمیان تفرقہ ڈالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبیلبنان میں امن و سلامتی موجودہ ڈیٹرنس کی تاثیر پر لوگوں کے اعتماد کا نتیجہ ہے۔اسکے بدلے میں اسرائیل کی طرف سے دہشت گردی کی حالت ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابضریاست لبنان میں مزاحمت کی مضبوطی کو روکنے کے لیے ہر طرح سے کوشش کر رہی تھی اور تمامحالات کے باوجود اس میں کامیاب نہیں ہوئی۔