اسرائیلی فوج کیجانب سے فلسطینیوں کی املاک اور گھروں کی مسماری کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کےمطابق رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں قابض فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی 256 املاک مسمارکی گئیں۔
فلسطین کے سرکاریادارے ’وال اینڈ سیٹلمنٹ ریزسٹنس کمیشن‘ ایک رپورٹ میں کہا کہ قابض فوج نے 2023 کیپہلی ششماہی کے دوران 303 فلسطینی تنصیبات کو نشانہ بناتے ہوئے 256 مسماری کی، فلسطینیاراضی کے تقریباً 44000 دونم کو ضبط کیا گیا۔
کمیشن نے اپنی ششماہیرپورٹ میں کہا کہ قابض حکام نے مجموعی طور پر 256 املاک مسمار کیں جس کے دوران انہوںنے یروشلم شہر سمیت مغربی کنارے میں ایک پرائمری اسکول سمیت 303 تنصیبات کو مسمار کیا۔
اس نے اشارہ کیا کہانہدام سے 543 افراد متاثر ہوئے جن میں 272 بچے بھی شامل ہیں۔
کمیشن نے مزید کہاکہ قابض فوج نے اسی عرصے کے دوران فلسطینیوں کی تنصیبات کو مسمار کرنے کے 822 نوٹسزجاری کیے جو کہ گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بھیجے گئے نوٹسز کی تعداد میں نمایاںاور ریکارڈ اضافہ ہے۔
رپورٹ میں نشاندہیکی کہ اسرائیلی آباد کاروں نے کل 1148 حملے کیے جن کے نتیجے میں 8 فلسطینی شہری شہیدہوئے۔
انہوں نے مزید کہاکہ قابض حکام نے مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع یا نئی بستیوں کے قیام کے لیے کل75 ساختی منصوبوں کا مطالعہ کیا جس میں 13 ہزار سے زائد ہاؤسنگ یونٹس شامل ہیں۔