صہیونی قابض فوج نےپیر کی صبح لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے ساتھ میدانی کشیدگی کے درمیان مقبوضہشام کی گولان کی پہاڑیوں اور وادی حولہ کے شمال میں فوجی مشقیں شروع کرنے کا اعلانکیا۔
قابض فوج کے ترجمانکا کہنا تھا کہ مشقوں کے علاقے میں گاڑیوں کی تیزی سے نقل و حرکت دیکھنے کو ملے گیجب کہ دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں بھی سنی جائیں گی۔
انہوں نے وضاحت کیکہ روٹ 918 آج رات 10:00 بجے سے بدھ کی صبح 8:30 بجے تک وقفے وقفے سے کئی حصوں میںبند رہے گا۔
یہ مشقیں صیہونی قابضریاست اور لبنانی حزب اللہ کے درمیان کشیدگیکی صورت حال کی روشنی میں سامنے آئی ہے، جس کی وجہ قابض ریاست کا کہنا ہے کہ حز ب اللہ سرحدی علاقے مداخلت کرتے ہوئےاسرائیلی خود مختاری کو چیلنج کررہی ہے۔
لبنانی پریس ذرائعنے کہا کہ "اسرائیل نے اقوام متحدہ کے ذریعے ایک سفارتی پیغام میں لبنان کو خبردارکیا ہے کہ وہ دو مقامات کو خالی کرنے کے لیے فوجی طاقت کا استعمال کرے گا جس کے بارےمیں اس نے کہا تھا کہ حزب اللہ نے مزارع شعبا اور کفار شعبا پہاڑیوں کے اندر قائم کیاہے۔
لبنانی اخبار الاخبارنے کہا: "یہ پیغام واضح اور سیدھا تھا کہ جب تک حزب اللہ ان دونوں مقامات کو خالینہیں کرتی، اسرائیلی فوج خود انہیں طاقت کے ذریعے خالی کرنے میں پہل کرے گی۔”
اخبار نے نشاندہیکی کہ "حزب اللہ نے اس سے منسلک تمام لوگوں کو جواب دیا کہ یہ زمینیں لبنانی ہیںاور ان پر اسرائیل کا قبضہ ہے، لبنان کو ان تک رسائی کا حق ہے چاہے وہ اپنے سرکاریاداروں کے ذریعے ہو یا ان لوگوں کے ذریعے جو کام کر کے اپنی زندگی گزار رہے ہوں۔ اسنے انخلاء کے عمل کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔
اس کے نتیجے میں کابینہکے ایک رکن اور صہیونی توانائی کے وزیر یسرائیل کاٹز نے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسننصراللہ کو دھمکی دی اور کہا کہ نصراللہ کو جو دھچکا لگے گا اس کا موازنہ دوسریلبنان جنگ سے نہیں کیا جائے گا۔”