فلسطینی ایسوسی ایشنبرائے انسانی حقوق "شاہد” نے لبنانی حکام سے فلسطینی پناہ گزین خاتون نصرہموسیٰ مبارکہ کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا، جسے لبنان کے شہر صور میں فلسطینی پناہ گزینوںکے لیے رشیدیہ کیمپ میں "تعمیراتی خلاف ورزی” کے الزام میں گرفتار کیا گیاتھا۔
"شاہد” نے لبنانی حکام سے مطالبہکیا کہ وہ ایک انسانی رویہ اپنائیں جو کیمپوں میں فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کو مدنظررکھے، تعمیرات کے حوالے سے جو فوری انسانی اور آبادیاتی تقاضوں کے ساتھ مشروط ہو۔ اسکے علاوہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی UNRWA کی ذمہ داری ہے کہ وہفلسطینی پناہ گزینوں کے گھروں کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کی رہائشیضروریات پوری کرے۔
"شاہد”نے کہا کہ بزرگ پناہ گزین خاتون نصرہ مبارکہ کا مسئلہ ایک بہترین انسانی مسئلہ ہے جسنے لبنان میں فلسطینی کیمپوں اور اجتماعات میں فلسطینی پناہ گزینوں کی توجہ حاصلکی ہے۔ ان کی سیاسی قوتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس کی گرفتاری کے بعد متعلقہلبنانی حکام سے رابطہ کیا لیکن ان تمام کوششوں اور رابطوں کا نتیجہ ابھی تک اس کی رہائیمیں کامیاب نہیں ہو سکا۔اس کی گرفتاری کے چھ دن گزر چکے ہیں کہ اس نے بغیر اجازت کےرشیدیہ کیمپ میں اپنے لیے مکان بنایا۔ اسے اس جرم کی پاداش میں گرفتار کیا گیا۔
"شاہد” نے فلسطینیوں کو ان کےکیمپوں میں تعمیرات سے روکنے کے فیصلے کےحوالے سے کہا کہ اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کی ذمہ داری ہے کہ وہ پناہ گزینکیمپوں میں رہائش اور ان کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے اقدامات کرے۔
خیال رہے کہلبنان میں موجود لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کو رہائش کی شدید نوعیت کی مشکلات کاسامنا ہے۔ یہ فلسطینی پناہ گزین جنہیں ان کے وطن سے نکال دیا گیا اس وقت کسمپرسیکے عالم میں زندگی بسر کرتے ہیں اور دوسرے ملکوں میں رہنے والے فلسطینیوں کو انملکوں میں اپنے لیے چھت تعمیر کرنے کی اجازت نہیں۔