اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کے بیرون ملک سربراہ خالد مشعل نے عالم اسلام سے اپیل کی ہے کہ وہہمارے فلسطینی عوام کی استقامت اور مزاحمت کی حمایت کرے اور فلسطین کی آزادی کے منصوبےمیں شامل ہونے کے لیے الجزائر کی کے موقف اور کردار کی تقلید کرے۔
خالد مشعل "ہمفلسطین کی آزادی کے لیے آپ کے فنگرپرنٹ چاہتے ہیں”۔ جمعہ کے روز الجزائر میں حماسکے 32ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ تقریب میں شرکت کے دوران اپنی تقریر میں کہا کہ ہماریزمین پر قابض ریاست کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
انہوں نے الجزائرکی ریاست کی فلسطینی کاز پر اس کے تاریخی موقف کی تعریف کی۔ الجزائر کے صدارت کی جانبسے جنین کیمپ کی تعمیر نو کےلیے خطیر رقیم کے عطے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
خالد مشعل نے مرحومبانی محفوظ نحناح کی خوبیوں اور ان کی قائدانہ خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے ان کے ساتھایک سے زیادہ ممالک میں فلسطین کے لیے کام کرنے کے اپنے ذاتی تجربے کو یاد کیا۔
سیاسی شراکت داریکے بارے میں مشعل نے اس بات پر زور دیا کہ شراکت داری کا تصور اسلامی تحریکوں کے فکرو ادب میں جڑا ہوا ہے۔ سیاسی شراکت داری جو جمہوری عمل کے نتائج کے لیے حماس کابنیادی اصول ہے۔
مشعل نے اس معاملےمیں حماس کے تجربے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ شراکت داری ایک کثیر جہتی تصور ہے اور تمامفریقوں کو شراکت کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ غزہکی پٹی کو عام انتخابات میں حماس کو منتخب کرنے پر 2006 سے اس پر عائد کردہ ناکہ بندیکی سزا دی جا رہی ہے۔