لبنانی مزاحمتیتنظیم حزب اللہ نے زور دے کر کہا ہے کہ شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین اور کیمپ میںجو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک "تازہ صہیونی جارحیت” ہے۔ انہوں نے جنین میںاسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے وحشیانی قتل عام پر "عالمی اور عربممالک کی خاموشی” کی شدید مذمت کی۔
کل سوموار کو ایکبیان میں حزب اللہ نے جنین کیمپ کے خلاف اسرائیلی جارحیت، فلسطینی شہریوں کو دہشت زدہکرنے اور ان کی املاک کو تباہ کرنے اور قابض افواج کی جانب سے ان کے خلاف من مانی اوردہشت گردی کے قتل اور گرفتاریوں کی مذمت کی ہے۔
حزب اللہ نے کہا کہجنین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر عالمی اور عرب دنیا کی خاموشی "دشمن کو اپنی خطرناک دہشت گردانہکارروائیوں پر قائم رہنے کی ترغیب دیتی ہے۔”
حزب اللہ نے فلسطینیمزاحمتی دھڑوں اور جنین کیمپ کے باشندوں کے "بہادرانہ ” اقدام اور ثابتقدمی کی تعریف کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنین کے عوام بہادر ہیں جو قابض افواج کابہادری اور ثابت قدمی سے مقابلہ کرتے ہیں اور اس کی ایلیٹ فورسز اور جنگی مشین کو نقصانپہنچاتے ہیں۔”
حزب اللہ نے مزیدکہا کہ "فلسطینی مجاہدین نے ایک بار پھر اپنی جرات سے دشمن کےغرورکا سرنیچا کرنےاور اس کے اہداف کو ناکام بنانے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس میں کوئی شکنہیں کہ دشمن کے پاس بھاری اور جدید ہتھیار ہیں مگر فلسطینی مجاھدین نہتے ہو کربھیدشمن کے مہلک ہتھیاروں کا پامردی کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں۔
ادھرعرب لیگ، اسلامیتعاون تنظیم( او آئی سی) ،خلیجی تعاون کونسل ( جی سی سی) اور عرب ممالک نے پیر کومغربی کنارے کے فلسطینی شہر جنین میں فلسطینیوں کے خلاف ’ضرورت سے زیادہ فوجی طاقتکے استعمال‘ کی مذمت کی ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) نے ایک بیان میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ ’وہ اسرائیل کی مسلسل جارحیت کو رکوائے اوراس حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرے‘۔