اسرائیلی سکیورٹیکے اندازے بتاتے ہیں کہ آباد کاروں نے دراصل مقبوضہ مغربی کنارے میں مسلح ملیشیا بناناشروع کر دی ہے اور حال ہی میں رام اللہ کے دیہات پر حملہ اس کا واضح اظہار تھا۔
چینل 13 کے عسکریامور کے نامہ نگار ایلون بین ڈیوڈ نے بتایاکہ اسرائیلی سکیورٹی سروسز اور شن بیٹ سکیورٹی سروس کو فلسطینیوں کے خلاف جرائم کرنےکے لیے مسلح آباد کار ملیشیا کی تشکیل کا خدشہ ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بعضاسرائیلی وزراء کی طرف سے ان آباد کاروں کو مسلح ملیشیا کی تشکیل میں بھرپور مدداور معاونت حاصل ہے۔
"بن ڈیوڈ” نے کہا کہ چند روزقبل ترمس آیا گاؤں پر حملے میں 150 آباد کاروں کی شرکت اور درجنوں گھروں کو نذر آتشکرنے سےلگتا ہے کہ حکومت جان بوجھ کر اسمعاملے کو نظرانداز کررہی ہے۔
کیونکہ پولیس کے ہاتھقومی سلامتی کے انتہا پسند وزیر اتمار بین گویر کی ہدایات کی پابند ہے جو یہودی آبادکاروں پر حملہ نہ کرنے کی ہدایات دیتے ہیں۔
نامہ نگار نےبتایا کہ "ہل یوتھ” اور "پرائس ٹیگ” گروپوں کی نمائندگی کنیسٹمیں وزراء اور کنیسٹ کے ممبران کے ذریعے ہوتی ہے جو ان گروپوں کے سربراہ تھے۔ انمیں بن گویر اور وزیر خزانہ بیزلیئل سموٹریچ، جنہیں پہلےبھی فلسطینیوں پرحملوں کےپس منظرمیں گرفتار کیا جا چکا ہے۔