قابض اسرائیلی فوجنے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک بڑے فوجی آپریشن میں جنین شہر اور اس کے پناہگزین کیمپ پرزمینی اور فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوںکی تعداد اور 50زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں سے 10کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
جنین میں شہیدہونے والے فلسطینیوں کی شناخت سميح فراس أبو الوفا ( سال )، حسام محمد أبو ذيبة (سال)، أوس هاني حنون(سال )، نورالدين حسام مرشود ( سال)، محمد مهند الشامي (سال)، أحمد محمد عامر(سال)، مجدي عرعراوي(سال )اور علي هاني الغول ( سال ) کے ناموں سے کی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نےاعلان کیا کہ اسپیشل فورسز نے کل شام شروع ہونے والے بڑے فوجی آپریشن کے بعد جنین میںبھی متعدد گھروں پر چھاپے مارے اور درجنوں افراد کو گرفتار کیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابقجنین کے قریب المقیبلہ میں کئی ٹینک موجود ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ تقریباً1000 اسرائیلی فوجی فوجی آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
اسرائیلیفوج کہ کہنا ہے کہ اس کی فوجیں جنین کیمپ پر قبضے کے لیے نہیں ، بلکہ ایک حفاظتی کارروائیکے لیے داخل ہوئیں، اور انھوں نے وہاں دھماکہ خیز مواد دریافت کیا ہے جو اسرائیلی افواجکو نشانہ بنانے کے لیے جمع کیا گیا تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ جنین میں آپریشن فلسطینیاتھارٹی کے خلاف نہیں تھا۔دوسری طرف فلسطینیمزاحمتی تنظیموں نے اسرائیلی فوج کی بربریت کا انتقام لینے کا اعلان کیا ہے۔ اسلامیتحریک مزاحمت [حماس] اور دوسری فلسطینی جماعتوں نے قابض فوج کی جارحیت کو دشمن کی کھلیجارحیت قراردیا۔