یہودی آبادکاروں نےقابض فوج کی حفاظت میں کل جمعہ کو مقبوضہ بیت المقدس کے الشیخ جراح محلے میں ایک اشتعالانگیز مارچ شروع کیا۔ یہودی آباد کاروں نے یہ ریلی ایک ایسے وقت میں نکالی جبفلسطینیوں کی طرف سے بھی مقامی لوگوں کے ساتھاظہار یکجہتی کے لیے ہفتہ وار مارچ جلوس نکالا۔ مقامی فلسطینیوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کے طور پر یہ جلوس ان کی املاک پر یہودی آباد کاروں اور فوج کے مسلسلحملوں کے خلاف بہ طور احتجاج نکالا جاتا ہے۔
یہودی آباد کار الشیخجراح کی گلیوں میں گھومتے رہے، قابض اسرائیل کے جھنڈے اٹھائے، محلے کے مکینوں کو جانبوجھ کر مشتعل کیا، اور نسل پرستانہ نعرے لگائے۔
مقبوضہ بیت المقدسمیں الشیخ جراح کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہفتہ وار مارچ میں درجنوں افرادنے شرکت کی اور آبادکاری مخالف نعرے لگائے۔
ہفتہ وار مارچ2009ء سے الشیخ جراح کے محلے میں شروع ہوا، جب آباد کاروں کے گروہوں نے قابض افواجکی حفاظت میں فلسطینیوں کی زمینوں اور گھروں پر قبضہ کر لیا تھا ۔اس کے بعد قابضفوج اور اس کے آباد کار فلسطینی محلوں کو یہودیوں میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
قابض فوج اوریہودی آباد کار یروشلم پر قبضہ مضبوطکرنے، اس کے لوگوں کو پریشان کرنے، انہیں مشتعل کرنے اور انہیں وہاں سے نکالنے کی کوششوںکے تحت القدس میں ننگا ناچ اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔