امریکی کانگریس کے19 ارکان نے فلسطینی امریکیوں کے خلاف اسرائیل کی مسلسل خلاف ورزیوں کی وجہ سے ملکمیں داخلے کے لیے ویزا چھوٹ کے پروگرام میں اسرائیلیوں کو شامل کرنے کے ارادے پر تنقیدکی ہے۔
اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘نے کہا ہے کہ امریکی ویزے سے اسرائیلیوں کو استثنیٰ دینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ کانگریسکے ارکان کی جانب سے ایک ایک مکتوب بھیجاگیا ہے جس میں امریکی شہریوں کے ساتھ مساوی سلوک کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
بدھ کوکانگریس کے19 ڈیموکریٹک اراکین نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن، اور ہوم لینڈ سکیورٹی کے سیکریٹریالیجینڈرو مائیوریکس کو ایک مکتوب بھیجا، جسمیں انہوں نے فلسطینی نژاد امریکی شہریوں کے ساتھ اسرائیل کےامتیازی سلوک پر تنقیدکی۔
انہوں نے وضاحت کیکہ اسرائیل نے فلسطینی نژاد امریکی شہریوں کے ساتھ بین گوریون ہوائی اڈے پر ان کی آمدپر ناروا سلوک کیا۔
کانگریس کے اراکیننے نشاندہی کی کہ فلسطینی امریکیوں کو معمول کے مطابق امتیازی سلوک کا نشانہ بنایاجاتا ہے، خاص طور پر جب وہ مغربی کنارے کا سفر کرتے ہیں۔ جب وہ "اسرائیل”چھوڑ کر امریکا جاتے ہیں تو انہیں اسی طرح کی ہراسانی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ہارٹز نے مزید کہاکہ کانگریس کے اراکین نے اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ وہ بیرون ملک تمام امریکی شہریوںکے ساتھ منصفانہ سلوک کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
کانگریس کے اراکینکا خیال ہے کہ اسرائیل اپنے اقدامات میں امتیازی سلوک کرتا ہے اور عرب امریکیوں بشمولفلسطینیوں اور فلسطینیوں کے انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے دیگر شہریوں کے حقوق کیخلاف ورزی کرتا ہے۔
انہوں نے امریکی شہریوںکے داخلے سے انکار پر تشویش کا اظہار کیا جنہوں نے فلسطینی انسانی حقوق کے ساتھ یکجہتیکا اظہار کیا ہے۔