پنج شنبه 01/می/2025

تین فلسطینی قیدیوں کی عید کے روز بھی بھوک ہڑتال جاری

جمعرات 29-جون-2023

غرب اردن کےجنوبیشہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے تین انتظامی قیدیوں نے 11 دنوں سے "عوفر”جیل کے سیلوں میں کھلی بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ عید کے روز جاری رہنے والیبھوک ہڑتال اسرائیل کی انتظامی حراست کی ظالمانہ پالیسی کےخلاف کھلا احتجاج ہے۔

ہڑتال کرنے والے قیدیوںمیں انس ابراہیم شدید (26 سال)، وکیل محمود عبدالحلیم تلاحمہ (32 سال) اور عبداللہمحمد عبیدو (36 سال) شامل ہیں۔

فلسطینی اسیرانکمیشن نے بتایا کہ قیدی، شدید کو اس سے قبل تین بار گرفتار کیا گیا تھا، تین سال پہلےیہ سب انتظامی حراست میں تھے۔ اس دوران انہوں نے دو بھوک بار ہڑتالیں کیں۔ پہلی2016 میں کی جو 90 دن، اور دوسرے 25 دن، اور اس عرصے کے دوران، ان کے خلاف 6 ماہ کےلیے انتظامی حراست کا حکم جاری کیا گیا۔

جہاں تک قیدی طلحہٰکے معاملے کا تعلق ہے، کمیشن نے واضح کیا کہ وہ ایک وکیل اور سابق قیدی ہے جس نے قبضےکی جیلوں میں ڈھائی سال گزارے۔ وہ شادی شدہ اور دو بچوں کے باپ ہیں۔ انہیں 22 مارچ2023 کو انتظامی قید کے تحت حراست میں لیا گیا۔

گرفتاری کے بعد اسے 6 ماہ کی انتظامی قید کی سزاسنائی تھی تھی۔ اس دوران ان کے وکیل نے ان کی انتظامی نظر بندی کے حکم کے خلاف اپیلدائر کی، لیکن عدالت نے اپیل مسترد کر دی۔ .

انتظامی حراست کےخلاف بھوک ہڑتال کرنے والے دوسرے فلسطینی عبیدو سابق قیدی ہیں جو مجموعی طور پر ساڑھے 5 سال قابض ریاست کی جیلوں میں قید کاٹ چکےہیں۔  ان کی قید کا زیادہ عرصہ انتظامیحراست پر مشتمل ہے۔ انہیں مئی 2023 میں دوبارہ گرفتار کیا اور وہ شادی شدہ اورپانچبچوں کے والد ہیں۔

تین قیدیوں کی ہڑتالایک ایسے وقت میں شروع ہوئی ہے جب گذشتہ سال سے انتظامی حراست کے جرائم میں اضافہ ہوتاجا رہا ہے اور حالیہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے دوران انتظامی حراست میں لیےگئے افراد کی تعداد 1083 تک پہنچ گئی ہے، جن میں 17 بچے اور تین خواتین قیدی شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی