سعودی عرب میں عازمینحج کے قافلے آج منیٰ میں حج کا رکن رمی کرنے کے بعد دیگر ارکان یعنی قربانی اور حلق کرا رہے ہیں جس کے بعد وہ احرام کی پابندیوں سےآزاد ہوجائیں گے اور طواف کریں گے۔
جمرات کے مقام پررمی جسے ’شیطانوں کو کنکریاں مارنا‘ کہا جاتا ہے، حج کے اہم مناسک میں سے ایک ہے۔
حجاج جمرات میں رمیکرنے کے بعد قربانی کریں گے جس کے مکمل ہوجانےکے بعد حلق یا تقصیر (بال منڈوانے یا کٹوانے) کے بعد احرام کھول دیں گے۔
حجاج کے گروپ طوافافاضہ ادا کرنے مکہ بھی جائیں گے۔
اس سے قبل گذشتہ روزحجاج نے میدان عرفات میں مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ سُنا جس کا ترجمہ اردو سمیت 20 زبانوںمیں نشر کیا گیا۔
حجاج نے میدان عرفاتمیں ظہر اور عصر کی نماز ایک اذان دو اقامتوں کے ساتھ قصر ادا کی اورغروب آفتاب تکوقوف مکمل کیا۔
سورج غروب ہوتے ہیحجاج کے قافلے نماز مغرب ادا کیے بغیر میدان عرفات سے مزدلفہ کی طرف روانہ ہوئے تھے۔
حجاج نے مزدلفہ پہنچنےپر مغرب اور عشا کی نماز ایک ساتھ ادا کی اوررمی کے لیے کنکریاں جمع کیں۔